Surah

Information

Surah # 20 | Verses: 135 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 45 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 130 and 131, from Madina
وَكَذٰلِكَ نَجزِىۡ مَنۡ اَسۡرَفَ وَلَمۡ يُؤۡمِنۡۢ بِاٰيٰتِ رَبِّهٖ‌ؕ وَلَعَذَابُ الۡاٰخِرَةِ اَشَدُّ وَاَبۡقٰى‏ ﴿127﴾
ہم ایسا ہی بدلہ ہر اس شخص کو دیا کرتے ہیں جو حد سے گزر جائے اور اپنے رب کی آیتوں پر ایمان نہ لائے ، اور بیشک آخرت کا عذاب نہایت ہی سخت اور باقی رہنے والا ہے ۔
و كذلك نجزي من اسرف و لم يؤمن بايت ربه و لعذاب الاخرة اشد و ابقى
And thus do We recompense he who transgressed and did not believe in the signs of his Lord. And the punishment of the Hereafter is more severe and more enduring.
Hum aisa hi badla her uss shaks ko diya kertay hain jo hadd say guzar jaye aur apney rab ki aayaton per eman na laye aur be-shak aakhirat ka azab nihayat hi sakht aur baqi rehney wala hai.
اور جو شخص حد سے گذر جاتا ہے ، اور اپنے پروردگار کی نشانیوں پر ایمان نہیں لاتا ، اسے ہم اسی طرح سزا دیتے ہیں ، اور آخرت کا عذاب واقعی زیادہ سخت اور زیادہ دیر رہنے والا ہے ۔
اور ہم ایسا ہی بدلہ دیتے ہیں جو حد سے بڑھے اور اپنے رب کی آیتوں پر ایمان نہ لائے ، اور بیشک آخرت کا عذاب سب سے سخت تر اور سب سے دیرپا ہے ،
اس طرح ہم حد سے گزرنے والے اور اپنے رب کی آیات نہ ماننے والے کو ﴿دنیا میں﴾ بدلہ دیتے ہیں ، 108 اور آخرت کا عذاب زیادہ سخت اور زیادہ دیرپا ہے ۔
اور اسی طرح ہم اس شخص کو بدلہ دیتے ہیں جو ( گناہوں میں ) حد سے نکل جائے اور اپنے رب کی آیتوں پر ایمان نہ لائے ، اور بیشک آخرت کا عذاب بڑا ہی سخت اور ہمیشہ رہنے والا ہے
سورة طٰهٰ حاشیہ نمبر :108 اشارہ ہے اس تنگ زندگی کی طرف جو اللہ کے ذکر یعنی اس کی کتاب اور اس کے بھیجے ہوئے درس نصیحت سے منہ موڑنے والوں کو دنیا میں بسر کرائی جاتی ہے ۔
دنیا کی سزائیں ۔ جو حدود الٰہی کی پرواہ نہ کریں ، اللہ کی آیتوں کو جھٹلائیں ، انہیں ہم اسی طرح دنیا آخرت کے عذاب میں مبتلاکرتے ہیں خصوصا آخرت کا عذاب توبہت ہی بھاری ہے اور وہاں کوئی نہ ہوگا جو بچا سکے ۔ دنیا کے عذاب نہ تو سختی میں اس کے مقابلے کے ہیں نہ مدت میں دائمی اور نہایت المناک ہیں ۔ ملاعنہ کرنے والوں کو سمجھاتے ہوئے رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا تھا کہ دنیا کی سزا آخرت کے عذابوں کے مقابلے میں بہت ہی ہلکی اور ناچیزہے ۔