Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
مَا يَاۡتِيۡهِمۡ مِّنۡ ذِكۡرٍ مِّنۡ رَّبِّہِمۡ مُّحۡدَثٍ اِلَّا اسۡتَمَعُوۡهُ وَهُمۡ يَلۡعَبُوۡنَۙ‏ ﴿2﴾
ان کے پاس ان کے رب کی طرف سے جو بھی نئی نئی نصیحت آتی ہے اسے وہ کھیل کود میں ہی سنتے ہیں ۔
ما ياتيهم من ذكر من ربهم محدث الا استمعوه و هم يلعبون
No mention comes to them anew from their Lord except that they listen to it while they are at play
Inn kay pass inn kay rab ki taraf say jo bhi naee naee naseehat aati hai issay woh khel kood mein hi suntay hain.
جب کبھی ان کے پروردگار کی طرف سے نصیحت کی کوئی نئی بات ان کے پاس آتی ہے تو وہ اسے مذاق بنا بنا کر اس حالت میں سنتے ہیں ۔
جب ان کے رب کے پاس سے انھیں کوئی نئی نصیحت آتی ہے تو اسے نہیں سنتے مگر کھیلتے ہوئے ، ( ف۳ )
ان کے پاس جو تازہ نصیحت بھی ان کے رب کی طرف سے آتی ہے 3 اس کو بہ تکلف سنتے ہیں اور کھیل میں پڑے رہتے ہیں ، 4
ان کے پاس ان کے رب کی جانب سے جب بھی کوئی نئی نصیحت آتی ہے تو وہ اسے یوں ( بے پرواہی سے ) سنتے ہیں گویا وہ کھیل کود میں لگے ہوئے ہیں
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :3 یعنی قرآن کی ہر نئی سورت جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوتی ہے اور انہیں سنائی جاتی ہے ۔ سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :4 وَھُمْ یَلْعَبُوْنَ کے دو مطلب ہو سکتے ہیں ۔ ایک وہ جو اوپر ترجمہ میں اختیار کیا گیا ہے اور اس میں کھیل سے مراد یہی زندگی ہے جسے خدا اور آخرت سے غافل لوگ کھیل رہے ہیں ۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ وہ اسے سنجیدگی کے ساتھ نہیں سنتے بلکہ کھیل اور مذاق کے طور پر سنتے ہیں ۔