Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
قَالُوۡۤا اَجِئۡتَـنَا بِالۡحَـقِّ اَمۡ اَنۡتَ مِنَ اللّٰعِبِيۡنَ‏ ﴿55﴾
کہنے لگے کیا آپ ہمارے پاس سچ مچ حق لائے ہیں یا یوں ہی مذاق کر رہے ہیں ۔
قالوا اجتنا بالحق ام انت من اللعبين
They said, "Have you come to us with truth, or are you of those who jest?"
Kehnay lagay kiya aap humaray pass sach much haq laye hain ya yun hi mazaq ker rahey hain.
انہوں نے کہا : کیا تم ہم سے سچ مچ کی بات کر رہے ہو ، یا دل لگی کر رہے ہو؟ ( ٢٤ )
بولے کیا تم ہمارے پاس حق لائے ہو یا یونہی کھیلتے ہو ( ف۱۰٦ )
” انہوں نے کہا ” کیا تو ہمارے سامنے اپنے اصلی خیالات پیش کر رہا ہے یا مذاق کرتا ہے؟ ” 55
وہ بولے: کیا ( صرف ) تم ہی حق لائے ہو یا تم ( محض ) تماشا گروں میں سے ہو
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :55 اس فقرے کا لفظی ترجمہ یہ ہو گا کہ کیا تو ہمارے سامنے حق پیش کر رہا ہے یا کھیلتا ہے لیکن اصل مفہوم وہی ہے جس کی ترجمانی اوپر کی گئی ہے ۔ ان لوگوں کو اپنے دین کے بر حق ہونے کا اتنا یقین تھا کہ وہ یہ تصور کرنے کے لیے بھی تیار نہ تھے کہ یہ باتیں کوئی شخص سنجیدگی کے ساتھ کر سکتا ہے ۔ اس لیے انہوں نے کہا کہ یہ تم محض مذاق اور کھیل کر رہے ہو یا واقعی تمہارے یہی خیالات ہیں ۔