سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :55
اس فقرے کا لفظی ترجمہ یہ ہو گا کہ کیا تو ہمارے سامنے حق پیش کر رہا ہے یا کھیلتا ہے لیکن اصل مفہوم وہی ہے جس کی ترجمانی اوپر کی گئی ہے ۔ ان لوگوں کو اپنے دین کے بر حق ہونے کا اتنا یقین تھا کہ وہ یہ تصور کرنے کے لیے بھی تیار نہ تھے کہ یہ باتیں کوئی شخص سنجیدگی کے ساتھ کر سکتا ہے ۔ اس لیے انہوں نے کہا کہ یہ تم محض مذاق اور کھیل کر رہے ہو یا واقعی تمہارے یہی خیالات ہیں ۔