Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَتَقَطَّعُوۡۤا اَمۡرَهُمۡ بَيۡنَهُمۡ‌ؕ كُلٌّ اِلَـيۡنَا رٰجِعُوۡنَ‏ ﴿93﴾
مگر لوگوں نے آپس میں اپنے دین میں فرقہ بندیاں کرلیں سب کے سب ہماری ہی طرف لوٹنے والے ہیں ۔
و تقطعوا امرهم بينهم كل الينا رجعون
And [yet] they divided their affair among themselves, [but] all to Us will return.
Magar logon ney aapas mein apney deen mein firqa bandiyan ker len sab kay sab humari hi taraf lotney walay hain.
اور لوگوں نے اپنے دین کو آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کر کے بانٹ لیا ، ( مگر ) سب ہمارے پاس لوٹ کر آنے والے ہیں ۔
اور اَوروں نے اپنے کام آپس میں ٹکڑے ٹکڑے کرلیے ( ف۱٦٦ ) سب کو ہماری طرف پھرنا ہے ، ( ف۱٦۷ )
مگر ﴿یہ لوگوں کی کارستانی ہے کہ ﴾ انہوں نے آپس میں اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا 91 ۔ ۔ ۔ ۔ سب کو ہماری طرف پلٹنا ہے ۔ ؏ 6
اور ان ( اہلِ کتاب ) نے آپس میں اپنے دین کو ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالا ، یہ سب ہماری ہی جانب لوٹ کر آنے والے ہیں
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :91 تم کا خطاب تمام انسانوں کی طرف ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ اے انسانو ، تم سب حقیقت میں ایک ہی امت اور ایک ہی ملت تھے ، دنیا میں جتنے نبی بھی آئے وہ سب ایک ہی دین لے کر آئے تھے ، اور وہ اصل دین یہ تھا کہ صرف ایک اللہ ہی انسان کا رب ہے اور اکیلے اللہ ہی کی بندگی و پرستش کی جانی چاہیے ۔ بعد میں جتنے مذاہب پیدا ہوئے اور اسی دین کو بگاڑ کر بنا لیے گئے ۔ اس کی کوئی چیز کسی نے لی ، اور کوئی دوسری چیز کسی اور نے ، اور پھر ہر ایک نے ایک جز اس کا لیکر بہت سی چیزیں اپنی طرف سے اس کے ساتھ ملا ڈالیں ۔ اس طرح یہ بے شمار ملتیں وجود میں آئیں ۔ اب یہ خیال کرنا کہ فلاں نبی فلاں مذہب کا بانی تھا اور فلاں نبی نے فلاں مذہب کی بنیاد ڈالی ، اور انسانیت میں یہ ملتوں اور مذہبوں کا تفرقہ انبیاء کا ڈالا ہوا ہے محض ایک غلط خیال ہے ۔ محض یہ بات کہ یہ مختلف ملتیں اپنے آپ کو مختلف زمانوں اور مختلف ملکوں کے انبیاء کی طرف منسوب کر رہی ہیں ، اس بات کی دلیل نہیں ہے کہ ملتوں اور مذہبوں کا یہ اختلاف انبیاء کا ڈالا ہوا ہے ۔ خدا کے بھیجے ہوئے انبیاء دس مختلف مذہب نہیں بنا سکتے تھے اور نہ ایک خدا کے سوا کسی اور کی بندگی سکھا سکتے تھے ۔