Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
حَتّٰٓى اِذَا فُتِحَتۡ يَاۡجُوۡجُ وَمَاۡجُوۡجُ وَهُمۡ مِّنۡ كُلِّ حَدَبٍ يَّنۡسِلُوۡنَ‏ ﴿96﴾
یہاں تک کہ یاجوج اور ماجوج کھول دیئے جائیں گے اور وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے آئیں گے ۔
حتى اذا فتحت ياجوج و ماجوج و هم من كل حدب ينسلون
Until when [the dam of] Gog and Magog has been opened and they, from every elevation, descend
Yahan tak kay yajooj aur majooj khol diye jayen gay aur woh her bulandi say dortay huye aayen gay.
یہاں تک کہ جب یاجوج اور ماجوج کو کھول دیا جائے گا ، اور وہ ہر بلندی سے پھسلتے نظر آئیں گے ۔ ( ٤٥ )
یہاں تک کہ جب کھولے جائیں گے یاجوج و ماجوج ( ف۱٦۹ ) اور وہ ہر بلندی سے ڈھلکتے ہوں گے ،
یہاں تک کہ جب یاجوج و ماجوج کھول دیے جائیں گے اور ہر بلندی سے وہ نکل پڑیں گے اور وعدہ بر حق کے پورا ہونے کا وقت قریب آلگے گا 93
یہاں تک کہ جب یاجوج اور ماجوج کھول دیئے جائیں گے اور وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے اتر آئیں گے
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :93 یاجوج و ماجوج کی تشریح سورہ کہف حاشیہ 62 ، 69 میں کی جاچکی ہے ۔ ان کے کھول دیے جانے کا مطلب یہ ہے کہ وہ دنیا پر اس طرح ٹوٹ پڑیں گے کہ جیسے کوئی شکاری درندہ یکایک پنجرے یا بندھن سے چھوڑ دیا گیا ہو ۔ وعدہ حق پورا ہونے کا وقت قریب آ لگے گا کا اشارہ صاف طور پر اس طرف ہے کہ یاجوج و ماجوج کی یہ عالمگیر یورش آخری زمانہ میں ہو گی اور اس کے بعد جلدی ہی قیامت آ جائے گی ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا وہ ارشاد اس معنی کو اور زیادہ کھول دیتا ہے جو مسلم نے حذیفہ بن اَسید الغِفاری کی روایت سے نقل کیا ہے کہ قیامت قائم نہ ہو گی جب تک تم اس سے پہلے دس علامتیں نہ دیکھ لو : دھواں ، دجال ، دابۃ الارض ، مغرب سے سورج کا طلوع ، عیسیٰ ابن مریم کا نزول ، یاجوج و ماجوج کی یورش ، اور تین بڑے خسوف ( زمین کا دھنسنا یاLandslide ) ایک مشرق میں ، دوسرا مغرب میں ، اور تیسرا جزیرۃ العرب میں ، پھر سب سے آخر میں یمن سے ایک سخت آگ اٹھے گی جو لوگوں کو محشر کی طرف ہانکے گی ( یعنی بس اس کے بعد قیامت آ جائے گی ) ۔ ایک اور حدیث میں یاجوج و ماجوج کی یورش کا ذکر کر کے حضور نے فرمایا اس وقت قیامت اس قدر قریب ہو گی جیسے پورے پیٹوں کی حاملہ کہ نہیں کہہ سکتے کب وہ بچہ جن دے ، رات کو یا دن کو ( کالحامل المتم لا یدری اھلھا متی تفجؤھم بولدھا لیلا او نھاراً ) لیکن قرآن مجید اور حدیث میں یا جوج ماجوج کے متعلق جو کچھ بیان کیا گیا ہے اس سے یہ مترشح نہیں ہوتا کہ یہ دونوں متحد ہوں گے اور مل کر دنیا پر ٹوٹ پڑیں گے ۔ ہو سکتا ہے کہ قیامت کے قریب زمانے میں یہ دونوں آپس ہی میں لڑ جائیں اور پھر ان کی لڑائی ایک عالمگیر فساد کی موجب بن جائے ۔