Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَاقۡتَـرَبَ الۡوَعۡدُ الۡحَـقُّ فَاِذَا هِىَ شَاخِصَةٌ اَبۡصَارُ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا ؕ يٰوَيۡلَنَا قَدۡ كُنَّا فِىۡ غَفۡلَةٍ مِّنۡ هٰذَا بَلۡ كُـنَّا ظٰلِمِيۡنَ‏ ﴿97﴾
اور سچا وعدہ قریب آلگے گا اس وقت کافروں کی نگاہیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی کہ ہائے افسوس! ہم اس حال سے غافل تھے بلکہ فی الواقع ہم قصوروار تھے ۔
و اقترب الوعد الحق فاذا هي شاخصة ابصار الذين كفروا يويلنا قد كنا في غفلة من هذا بل كنا ظلمين
And [when] the true promise has approached; then suddenly the eyes of those who disbelieved will be staring [in horror, while they say], "O woe to us; we had been unmindful of this; rather, we were wrongdoers."
Aur sacha wada qareeb aa lagay ga uss waqt kafirion ki nigahen phati ki phati reh jayen gi kay haye afsos! Hum iss haal say ghafil thay bulkay fil-waqey hum qusoor waar thay.
اور سچا وعدہ پورا ہونے کا وقت قریب آجائے گا تو اچانک حالت یہ ہوگی کہ جن لوگوں نے کفر اپنا لیا تھا ان کی آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہ جائیں گی ( اور وہ کہیں گے کہ : ) ہائے ہماری کم بختی ! ہم اس چیز سے بالکل ہی غفلت میں تھے ، بلکہ ہم نے بڑے ستم ڈھائے تھے ۔
اور قریب آیا سچا وعدہ ( ف۱۷۰ ) تو جبھی آنکھیں پھٹ کر رہ جائیں گی کافروں کی ( ف۱۷۱ ) کہ ہائے ہماری خرابی بیشک ہم ( ف۱۷۲ ) اس سے غفلت میں تھے بلکہ ہم ظالم تھے ( ف۱۷۳ )
تو یکایک ان لوگوں کے دیدے پھٹے کے پھٹے رہ جائیں گے جنہوں نے کفر کیا تھا ۔ کہیں گے ” ہائے ہماری کم بختی ، ہم اس چیز کی طرف سے غفلت میں پڑے ہوئے تھے ، بلکہ ہم خطا کار تھے ۔ ” 94
اور ( قیامت کا ) سچا وعدہ قریب ہو جائے گا تو اچانک کافر لوگوں کی آنکھیں کھلی رہ جائیں گی ( وہ پکار اٹھیں گے: ) ہائے ہماری شومئ قسمت! کہ ہم اس ( دن کی آمد ) سے غفلت میں پڑے رہے بلکہ ہم ظالم تھے
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :94 غفلت میں پھر ایک طرح کی معذرت پائی جاتی ہے ، اس لیے وہ اپنی غفلت کا ذکر کرنے کے بعد پھر خود ہی صاف صاف اعتراف کریں گے کہ ہم کو انبیاء نے آ کر اس دن سے خبردار کیا تھا ، لہٰذا درحقیقت ہم غافل و بے خبر نہ تھے بلکہ خطا کار تھے ۔