Woh bari ghabrahat ( bhi ) unhen ghumgeen na ker sakay gi aur farishtay unhen hathon haath len gay kay yehi tumhara woh din hai jiss kay tum wada diye jatay rahey.
ان کو وہ ( قیامت کی ) سب سے بڑی پریشانی غمگین نہیں کرے گی ، اور فرشتے ان کا ( یہ کہہ کر ) استقبال کریں گے ( کہ ) یہ تمہارا وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ۔
وہ انتہائی گھبراہٹ کا وقت ان کو ذرا پریشان نہ کرے گا ، 98 اور ملائکہ بڑھ کر ان کو ہاتھوں ہاتھ لیں گے کہ ” یہ تمہارا وہی دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ۔ ”
۔ ( روزِ قیامت کی ) سب سے بڑی ہولناکی ( بھی ) انہیں رنجیدہ نہیں کرے گی اور فرشتے ان کا استقبال کریں گے ( اور کہیں گے: ) یہ تمہارا ( ہی ) دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا رہا
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :98
یعنی روز محشر اور خدا کے حضور پیشی کا وقت ، جو عام لوگوں کے لیے انتہائی گھبراہٹ اور پریشانی کا وقت ہو گا ، اس وقت نیک لوگوں پر ایک اطمینان کی کیفیت طاری رہے گی ۔ اس لیے کہ سب کچھ ان کی توقعات کے مطابق ہو رہا ہو گا ۔ ایمان و عمل صالح کی جو پونجی لیے ہوئے وہ دنیا سے رخصت ہوئے تھے وہ اس وقت خدا کے فضل سے ان کی ڈھارس بندھائے گی اور خوف و حزن کے بجائے ان کے دلوں میں یہ امید پیدا کرے گی کہ عنقریب وہ اپنی سعی کے نتائج خیر سے ہم کنار ہونے والے ہیں ۔