Surah

Information

Surah # 21 | Verses: 112 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 73 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
لَا يَحۡزُنُهُمُ الۡـفَزَعُ الۡاَكۡبَرُ وَتَتَلَقّٰٮهُمُ الۡمَلٰٓٮِٕكَةُ ؕ هٰذَا يَوۡمُكُمُ الَّذِىۡ كُنۡـتُمۡ تُوۡعَدُوۡنَ‏ ﴿103﴾
وہ بڑی گھبراہٹ ( بھی ) انہیں غمگین نہ کر سکے گی اور فرشتے انہیں ہاتھوں ہاتھ لیں گے ، کہ یہی تمہارا وہ دن ہے جس کا تم وعدہ دیئے جاتے رہے ۔
لا يحزنهم الفزع الاكبر و تتلقىهم الملىكة هذا يومكم الذي كنتم توعدون
They will not be grieved by the greatest terror, and the angels will meet them, [saying], "This is your Day which you have been promised" -
Woh bari ghabrahat ( bhi ) unhen ghumgeen na ker sakay gi aur farishtay unhen hathon haath len gay kay yehi tumhara woh din hai jiss kay tum wada diye jatay rahey.
ان کو وہ ( قیامت کی ) سب سے بڑی پریشانی غمگین نہیں کرے گی ، اور فرشتے ان کا ( یہ کہہ کر ) استقبال کریں گے ( کہ ) یہ تمہارا وہ دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ۔
انھیں غم میں نہ ڈالے گی وہ سب سے بڑی گھبراہٹ ( ف۱۸۳ ) اور فرشتے ان کی پیشوائی کو آئیں گے ( ف۱۸٤ ) کہ یہ ہے تمہارا وہ دن جس کا تم سے وعدہ تھا ،
وہ انتہائی گھبراہٹ کا وقت ان کو ذرا پریشان نہ کرے گا ، 98 اور ملائکہ بڑھ کر ان کو ہاتھوں ہاتھ لیں گے کہ ” یہ تمہارا وہی دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا تھا ۔ ”
۔ ( روزِ قیامت کی ) سب سے بڑی ہولناکی ( بھی ) انہیں رنجیدہ نہیں کرے گی اور فرشتے ان کا استقبال کریں گے ( اور کہیں گے: ) یہ تمہارا ( ہی ) دن ہے جس کا تم سے وعدہ کیا جاتا رہا
سورة الْاَنْبِیَآء حاشیہ نمبر :98 یعنی روز محشر اور خدا کے حضور پیشی کا وقت ، جو عام لوگوں کے لیے انتہائی گھبراہٹ اور پریشانی کا وقت ہو گا ، اس وقت نیک لوگوں پر ایک اطمینان کی کیفیت طاری رہے گی ۔ اس لیے کہ سب کچھ ان کی توقعات کے مطابق ہو رہا ہو گا ۔ ایمان و عمل صالح کی جو پونجی لیے ہوئے وہ دنیا سے رخصت ہوئے تھے وہ اس وقت خدا کے فضل سے ان کی ڈھارس بندھائے گی اور خوف و حزن کے بجائے ان کے دلوں میں یہ امید پیدا کرے گی کہ عنقریب وہ اپنی سعی کے نتائج خیر سے ہم کنار ہونے والے ہیں ۔