Surah

Information

Surah # 22 | Verses: 78 | Ruku: 10 | Sajdah: 2 | Chronological # 103 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 52-55, revealed between Makkah and Madina
يَوۡمَ تَرَوۡنَهَا تَذۡهَلُ كُلُّ مُرۡضِعَةٍ عَمَّاۤ اَرۡضَعَتۡ وَتَضَعُ كُلُّ ذَاتِ حَمۡلٍ حَمۡلَهَا وَتَرَى النَّاسَ سُكٰرٰى وَمَا هُمۡ بِسُكٰرٰى وَلٰـكِنَّ عَذَابَ اللّٰهِ شَدِيۡدٌ‏ ﴿2﴾
جس دن تم اسے دیکھ لو گے ہر دودھ پلانے والی اپنے دودھ پیتے بچے کو بھول جائے گی اور تمام حمل والیوں کے حمل گر جائیں گے اور تو دیکھے گا کہ لوگ مد ہوش ، دکھائی دیں گیں ، حالانکہ درحقیقت وہ متوالے نہ ہونگے لیکن اللہ کا عذاب بڑا ہی سخت ہے ۔
يوم ترونها تذهل كل مرضعة عما ارضعت و تضع كل ذات حمل حملها و ترى الناس سكرى و ما هم بسكرى و لكن عذاب الله شديد
On the Day you see it every nursing mother will be distracted from that [child] she was nursing, and every pregnant woman will abort her pregnancy, and you will see the people [appearing] intoxicated while they are not intoxicated; but the punishment of Allah is severe.
Jiss din tum ussay dekh lo gay her doodh pilaney wali apnay doodh peetay bachay ko bhool jayegi aur tamam hamal waliyon kay hamal girr jayen gay aur tu dekhay ga kay log madhosh dikhaee den gay halankay dar-haqeeqat who matwalay na hongay lekin Allah ka azab bara hi sakht hai.
جس دن وہ تمہیں نظر آجائے گا اس دن ہر دودھ پلانے والی اس بچے ( تک ) کو بھول بیٹھے گی ، جس کو اس نے دودھ پلایا اور ہر حمل والی اپنا حمل گرا بیٹھے گی ، اور لوگ تمہیں یوں نظر آئیں گے کہ وہ نشے میں بدحواس ہیں ، حالانکہ وہ نشے میں نہیں ہوں گے ، بلکہ اللہ کا عذاب بڑا سخت ہوگا ۔
جس دن تم اسے دیکھو گے ہر دودھ پلانے والی ( ف٤ ) اپنے دودھ پیتے کو بھول جائے گی اور ہر گابھ ( ف۵ ) اپنا گابھ ڈال دے گی ( ف٦ ) اور تو لوگوں کو دیکھے گا جیسے نشہ میں ہیں اور نشہ میں نہ ہوں گے ( ف۷ ) مگر ہے یہ کہ اللہ کی مار کڑی ہے ،
جس روز تم اسے دیکھو گے ، حال یہ ہوگا کہ ہر دودھ پلانے والی اپنے دودھ پیتے بچے سے غافل ہو جائے گی ، 2 ہر حاملہ کا حمل گر جائے گا ، اور لوگ تم کو مدہوش نظر آئیں گے ، حالانکہ وہ نشے میں نہ ہوں گے ، بلکہ اللہ کا عذاب ہی کچھ ایسا سخت ہوگا ۔ 3
جس دن تم اسے دیکھو گے ہر دودھ پلانے والی ( ماں ) اس ( بچی ) کو بھول جائے گی جسے وہ دودھ پلا رہی تھی اور ہر حمل والی عورت اپنا حمل گرا دے گی اور ( اے دیکھنے والے! ) تو لوگوں کو نشہ ( کی حالت ) میں دیکھے گا حالانکہ وہ ( فی الحقیقت ) نشہ میں نہیں ہوں گے لیکن اﷲ کا عذاب ( ہی اتنا ) سخت ہوگا ( کہ ہر شخص حواس باختہ ہو جائے گا )
سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :2 آیت میں مُرْضِع کے بجائے مُرْضِعَہ کا لفظ استعمال ہوا ہے ۔ عربیت کے لحاظ سے دونوں میں فرق یہ ہے کہ مُرضِع اس عورت کو کہتے ہیں جو دودھ پلانے والی ہو ، اور مرضِعَہ اس حالت میں بولتے ہیں جبکہ وہ بالفعل دودھ پلا رہی ہو اور بچہ اس کی چھاتی منہ میں لیے ہوئے ہو ۔ پس یہاں نقشہ یہ کھینچا گیا ہے کہ جب وہ قیامت کا زلزلہ آئے گا تو مائیں اپنے بچوں کو دودھ پلاتے پلاتے چھوڑ کر بھاگ نکلیں گی اور کسی ماں کو یہ ہوش نہ رہے گا کہ اس کے لاڈلے پر کیا گزری ۔ سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :3 واضح رہے کہ یہاں اصل مقصود کلام قیامت کا حال بیان کرنا نہیں ہے بلکہ خدا کے عذاب کا خوف دلا کر ان باتوں سے بچنے کی تلقین کرنا ہے جو اس کے غضب کی موجب ہوتی ہیں ۔ لہٰذا قیامت کی اس مختصر کیفیت کے بعد آگے اصل مقصود پر گفتگو شروع ہوتی ہے ۔