Surah

Information

Surah # 22 | Verses: 78 | Ruku: 10 | Sajdah: 2 | Chronological # 103 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 52-55, revealed between Makkah and Madina
اَ لَّذِيۡنَ اِنۡ مَّكَّنّٰهُمۡ فِى الۡاَرۡضِ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتَوُا الزَّكٰوةَ وَاَمَرُوۡا بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَنَهَوۡا عَنِ الۡمُنۡكَرِ‌ ؕ وَلِلّٰهِ عَاقِبَةُ الۡاُمُوۡرِ‏ ﴿41﴾
یہ وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم زمین میں ان کے پاؤں جما دیں تو یہ پوری پابندی سے نمازیں قائم کریں اور زکوٰتیں دیں اور اچھے کاموں کا حکم کریں اور برے کاموں سے منع کریں تمام کاموں کا انجام اللہ کے اختیار میں ہے ۔
الذين ان مكنهم في الارض اقاموا الصلوة و اتوا الزكوة و امروا بالمعروف و نهوا عن المنكر و لله عاقبة الامور
[And they are] those who, if We give them authority in the land, establish prayer and give zakah and enjoin what is right and forbid what is wrong. And to Allah belongs the outcome of [all] matters.
Yeh woh log hain kay agar hum zamin mein inn kay paaon jama den to yeh poori pabandi say namazen qaeem keren aur zakaten den aur achay kaamon ka hukum keren aur burray kaamon say mana keren. Tamam kaamon ka anjam Allah kay ikhtiyar mein hai.
یہ ایسے لوگ ہیں کہ اگر ہم انہیں زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں ، اور زکوٰۃ ادا کریں ، اور لوگوں کو نیکی کی تاکید کریں ، اور برائی سے روکیں ، ( ٢٥ ) اور تمام کاموں کا انجام اللہ ہی کے قبضے میں ہے ۔
وہ لوگ کہ اگر ہم انھیں زمین میں قابو دیں ( ف۱۱۲ ) تو نماز برپا رکھیں اور زکوٰة اور بھلائی کا حکم کریں اور برائی سے روکیں ( ف۱۱۳ ) اور اللہ ہی کے لیے سب کاموں کا انجام ،
یہ وہ لوگ ہیں جنہیں اگر ہم زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں گے ، زکوة دیں گے ، معروف کا حکم دیں گے اور منکر سے منع کریں گے ۔ 85 اور تمام معاملات کا انجام کار اللہ کے ہاتھ میں ہے ۔ 86
۔ ( یہ اہلِ حق ) وہ لوگ ہیں کہ اگر ہم انہیں زمین میں اقتدار دے دیں ( تو ) وہ نماز ( کا نظام ) قائم کریں اور زکوٰۃ کی ادائیگی ( کا انتظام ) کریں اور ( پورے معاشرے میں نیکی اور ) بھلائی کا حکم کریں اور ( لوگوں کو ) برائی سے روک دیں ، اور سب کاموں کا انجام اﷲ ہی کے اختیار میں ہے
سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :85 یعنی اللہ کے مددگار اور اس کی تائید و نصرت کے مستحق لوگوں کی صفات یہ ہیں کہ اگر دنیا میں انہیں حکومت و فرمانروائی بخشی جائے تو ان کا ذاتی کردار فسق و فجور اور کبر و غرور کے بجائے اقامت صلوٰۃ ہو ، ان کی دولت عیاشیوں اور نفس پرستیوں کے بجائے ایتائے زکوٰۃ میں صرف ہو ، ان کی حکومت نیکی کو دبانے کے بجائے اسے فروغ دینے کی خدمت انجام دے اور ان کی طاقت بدیوں کو پھیلانے کے بجائے ان کے دبانے میں استعمال ہو ۔ اس ایک فقرے میں اسلامی حکومت کے نصب العین اور اس کے کارکنوں اور کار فرماؤں کی خصوصیات کا جوہر نکال کر رکھ دیا گیا ہے ۔ کوئی سمجھنا چاہے تو اسی ایک فقرے سے سمجھ سکتا ہے کہ اسلامی حکومت فی الواقع کس چیز کا نام ہے ۔ سورة الْحَجّ حاشیہ نمبر :86 یعنی یہ فیصلہ کہ زمین کا انتظام کس وقت کسے سونپا جائے دراصل اللہ ہی کے ہاتھ میں ہے ۔ مغرور بندے اس غلط فہمی میں ہیں کہ زمین اور اس کے بسنے والوں کی قسمتوں کے فیصلے کرنے والے وہ خود ہیں ۔ مگر جو طاقت ایک ذرا سے بیج کو تناور درخت بنا دیتی ہے اور ایک تناور درخت کو بیزم سوختنی میں تبدیل کر دیتی ہے ، اسی کو یہ قدرت حاصل ہے کہ جن کے دبدبے کو دیکھ کر لوگ خیال کرتے ہوں کہ بھلا ان کو کون ہلا سکے گا انہیں ایسا گرائے کہ دنیا کے لیے نمونۂ عبرت بن جائیں ، اور جنہیں دیکھ کر کوئی گمان بھی نہ کر سکتا ہو کہ یہ بھی کبھی اٹھ سکیں گے انہیں ایسا سر بلند کرے کہ دنیا میں ان کی عظمت و بزرگی کے ڈنکے بج جائیں ۔
پابندی احکامات کی تاکید حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں یہ آیت ہمارے بارے میں اتری ہے ۔ ہم بےسبب خارج ازوطن کئے گئے تھے ، پھر ہمیں اللہ نے سلطنت دی ، ہم نے نماز وروزہ کی پابندی کی بھلے احکام دئیے اور برائی سے روکنا جاری کیا ۔ پس یہ آیت میرے اور میرے ساتھیوں کے بارے میں ہے ۔ ابو العالیہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں مراد اس سے اصحاب رسول ہیں ۔ خلیفہ رسول حضرت عمربن عبد العزیز رحمتہ اللہ علیہ نے اپنے خطبے میں اس آیت کی تلاوت فرما کر فرمایا اس میں بادشاہوں کا بیان ہی نہیں بلکہ بادشاہ رعایا دونوں کا بیان ہے ۔ بادشاہ پر تو یہ ہے کہ حقوق الٰہی تم سے برابر لے اللہ کے حق کی کوتاہی کے بارے میں تمہیں پکڑے اور ایک کا حق دوسرے سے دلوائے اور جہاں تک ممکن ہو تمہیں صراط مستقیم سمجھاتا رہے ۔ تم پر اس کا یہ حق ہے کہ ظاہر وباطن خوشی خوشی اس کی اطاعت گزاری کرو ۔ عطیہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں اسی آیت کامضمون آیت ( وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْاَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِيْنَ مِنْ قَبْلِهِمْ 55؀ ) 24- النور:55 ) میں ہے ۔ کاموں کا انجام اللہ کے ہاتھ ہے ۔ عمدہ نتیجہ پرہیزگاروں کا ہوگا ۔ ہرنیکی کا بدلہ اسی کے ہاں ہے ۔