Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَالَّذِيۡنَ هُمۡ لِاَمٰنٰتِهِمۡ وَعَهۡدِهِمۡ رَاعُوۡنَ ۙ‏ ﴿8﴾
جو اپنی امانتوں اور وعدے کی حفاظت کرنے والے ہیں ۔
و الذين هم لامنتهم و عهدهم رعون
And they who are to their trusts and their promises attentive
Jo apni amanaton aur waday ki hifazat kerney walay hain.
اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کا پاس رکھنے والے ہیں ۔
اور وہ جو اپنی امانتوں اور اپنے عہد کی رعایت کرتے ہیں ( ف۷ )
اپنی امانتوں اور اپنے عہد و پیمان کا پاس رکھتے ہیں ، 8
اور جو لوگ اپنی امانتوں اور اپنے وعدوں کی پاسداری کرنے والے ہیں
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :8 امانات کا لفظ جامع ہے ان تمام امانتوں کے لیے جو خداوند عالم نے ، یا معاشرے نے ، یا افراد نے کسی شخص کے سپرد کی ہوں ۔ اور عہد و پیمان میں وہ سارے معاہدے داخل ہیں جو انسان اور خدا کے درمیان ، یا انسان اور انسان کے درمیان ، یا قوم اور قوم کے درمیان استوار کیے گئے ہوں ۔ مومن کی صفت یہ ہے کہ وہ کبھی امانت میں خیانت نہ کرے گا ، اور کبھی اپنے قول و قرار سے نہ پھرے گا ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اکثر اپنے خطبوں میں فرمایا کرتے تھے : لا ایمان لمن لا امانۃ لہ ولا دین لمن لا عھد لہ جو امانت کی صفت نہیں رکھتا وہ ایمان نہیں رکھتا ، اور جو عہد کا پاس نہیں رکھتا وہ دین نہیں رکھتا ( بیہقی فی شعب الایمان ) ۔ بخاری و مسلم کی متفق علیہ روایت ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چار خصلتیں ہیں کہ جس میں وہ چاروں پائی جائیں وہ خالص منافق ہے اور جس میں کوئی ایک پائی جائے اس کے اندر نفاق کی ایک خصلت ہے جب تک کہ وہ اسے چھوڑ نہ دے ۔ جب کوئی امانت اس کے سپرد کی جائے تو خیانت کرے ۔ جب بولے تو جھوٹ بولے ، جب عہد کرے تو توڑ دے ۔ اور جب کسی سے جھگڑے تو ( اخلاق و دیانت کی ) ساری حدیں پھاند جائے ۔