سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :9
اوپر خشوع کے ذکر میں نماز فرمایا تھا اور یہاں نمازوں بصیغۂ جمع ارشاد فرمایا ہے ۔ دونوں میں فرق یہ ہے وہاں جنس نماز مراد تھی اور یہاں ایک ایک وقت کی نماز فرداً فرداً مراد ہے ۔ نمازوں کی محافظت کا مطلب یہ ہے کہ وہ اوقات نماز ، آداب نماز ، ارکان و اجزائے نماز ، غرض نماز سے تعلق رکھنے والی ہر چیز کی پوری نگہداشت کرتے ہیں ۔ جسم اور کپڑے پاک رکھتے ہیں ۔ وضو ٹھیک طرح سے کرتے ہیں اور اس بات کا خیال رکھتے ہیں کہ کبھی بے وضو نہ پڑھ بیٹھیں ۔ صحیح وقت پر نماز ادا کرنے کی فکر کرتے ہیں ، وقت ٹال کر نہیں پڑھتے ۔ نماز کے تمام ارکان پوری طرح سکون و اطمینان کے ساتھ ادا کرتے ہیں ، ایک بوجھ کی طرح جلدی سے اتار کر بھاگ نہیں جاتے ۔ اور جو کچھ نماز میں پڑھتے ہیں وہ اس طرح پڑھتے ہیں کہ جیسے بندہ اپنے خدا سے کچھ عرض کر رہا ہے ، نہ اس طرح کہ گویا ایک رٹی ہوئی عبارت کو کسی نہ کسی طور پر ہوا میں پھونک دینا ہے ۔