Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَشَجَرَةً تَخۡرُجُ مِنۡ طُوۡرِ سَيۡنَآءَ تَنۡۢبُتُ بِالدُّهۡنِ وَصِبۡغٍ لِّلۡاٰكِلِيۡنَ‏ ﴿20﴾
اور وہ درخت جو طور سینا پہاڑ سے نکلتا ہے جو تیل نکالتا ہے اور کھانے والے کے لئے سالن ہے ۔
و شجرة تخرج من طور سيناء تنبت بالدهن و صبغ للاكلين
And [We brought forth] a tree issuing from Mount Sinai which produces oil and food for those who eat.
Aru woh darakht jo toor-e-seena pahar say nikalta hai jo tel nikalta hai aur khaney walay kay liye salan hai.
اور وہ درخت بھی پیدا کیا جو طور سینا سے نکلتا ہے ( ١٣ ) جو اپنے ساتھ تیل لے کر اور کھانے والوں کے لیے سالن لے کر اگتا ہے ۔
اور وہ پیڑ پیدا کیا کہ طور سینا سے نکلتا ہے ( ف۲۲ ) لے کر اگتا ہے تیل اور کھانے والوں کے لیے سالن ( ف۲۳ )
اور وہ درخت بھی ہم نے پیدا کیا جو طور سیناء سے نکلتا ہے ، 21 تیل بھی لیے ہوئے اگتا ہے اور کھانے والوں کے لیے سالن بھی ۔
اور یہ درخت ( زیتون بھی ہم نے پیدا کیا ہے ) جو طورِ سینا سے نکلتا ہے ( اور ) تیل اور کھانے والوں کے لئے سالن لے کر اگتا ہے
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :21 مراد زیتون ، جو بحر روم کے گرد و پیش کے علاقے کی پیداوار میں سب سے زیادہ اہم چیز ہے ۔ اس کا درخت ڈیڑھ ڈیڑھ دو دو ہزار برس تک چلتا ہے ، حتی کہ فلسطین کے بعض درختوں کا قد و قامت اور پھیلاؤ دیکھ کر اندازہ کیا گیا ہے کہ وہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے زمانے سے اب تک چلے آ رہے ہیں ۔ طور سیناء کی طرف اس کو منسوب کرنے کی وجہ غالباً یہ ہے کہ وہی علاقہ جس کا مشہور ترین اور نمایاں ترین مقام طور سیناء ہے ، اس درخت کا وطن اصلی ہے ۔