Surah

Information

Surah # 2 | Verses: 286 | Ruku: 40 | Sajdah: 0 | Chronological # 87 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD). Except 281 from Mina at the time of the Last Hajj
قَوۡلٌ مَّعۡرُوۡفٌ وَّمَغۡفِرَةٌ خَيۡرٌ مِّنۡ صَدَقَةٍ يَّتۡبَعُهَاۤ اَذًى‌ؕ وَاللّٰهُ غَنِىٌّ حَلِيۡمٌ‏ ﴿263﴾
نرم بات کہنا اور معاف کر دینا اس صدقہ سے بہتر ہے جس کے بعد ایذا رسانی ہو اور اللہ تعالٰی بے نیاز اور بردبار ہے ۔
قول معروف و مغفرة خير من صدقة يتبعها اذى و الله غني حليم
Kind speech and forgiveness are better than charity followed by injury. And Allah is Free of need and Forbearing.
Naram baat kehna aur moaf ker dena uss sadqay say behtar hai jiss kay baad ezza rasani ho aur Allah Taalaa bey niaz aur burdbaar hai.
بھلی بات کہہ دینا اور درگذر کرنا اس صدقے سے بہتر ہے جس کے بعد کوئی تکلیف پہنچائی جائے ( ١٧٩ ) اور اللہ بڑا بے نیاز ، بہت بردبار ہے ۔
اچھی بات کہنا اور درگزر کرنا ( ف۵۵۲ ) اس خیرات سے بہتر ہے جس کے بعد ستانا ہو ( ف۵۵۳ ) اور اللہ بے پرواہ حلم والا ہے ،
ایک میٹھا بول اور کسی ناگوار بات پر ذرا سی چشم پوشی اس خیرات سے بہتر ہے ، جس کے پیچھےدکھ ہو ۔ اللہ بے نیاز ہے اور برد باری اس کی صفت 302 ہے ۔
۔ ( سائل سے ) نرمی کے ساتھ گفتگو کرنا اور درگزر کرنا اس صدقہ سے کہیں بہتر ہے جس کے بعد ( اس کی ) دل آزاری ہو ، اور اﷲ بے نیاز بڑا حلم والا ہے
سورة الْبَقَرَة حاشیہ نمبر :302 اس ایک فقرے میں دو باتیں ارشاد ہوئی ہیں ۔ ایک یہ کہ اللہ تمہاری خیرات کا حاجت مند نہیں ہے ۔ دوسرے یہ کہ اللہ تعالیٰ چونکہ خود بردبار ہے ، اس لیے اسے پسند بھی وہی لوگ ہیں ، جو چھچورے اور کم ظرف نہ ہوں ، بلکہ فراخ حوصلہ اور بردبار ہوں ۔ جو خدا تم پر زندگی کے اسباب و وسائل کا بے حساب فیضان کر رہا ہے اور تمہارے قصوروں کے باوجود تمہیں بار بار بخشتا ہے ، وہ ایسے لوگوں کو کیونکر پسند کر سکتا ہے ، جو کسی غریب کو ایک روٹی کھلادیں ، تو احسان جتا جتا کر اس کی عزت نفس کو خاک میں ملا دیں ۔ اسی بنا پر حدیث میں آتا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کو قیامت کے روز شرف ہمکلامی اور نظر عنایت سے محروم رکھے گا ، جو اپنے عطیے پر احسان جتاتا ہو ۔