Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
اَمۡ يَـقُوۡلُوۡنَ بِهٖ جِنَّةٌ  ؕ بَلۡ جَآءَهُمۡ بِالۡحَـقِّ وَاَكۡثَرُهُمۡ لِلۡحَقِّ كٰرِهُوۡنَ‏ ﴿70﴾
یا یہ کہتے ہیں کہ اسے جنون ہے ؟بلکہ وہ تو ان کے پاس حق لایا ہے ۔ ہاں ان میں اکثر حق سے چڑنے والے ہیں ۔
ام يقولون به جنة بل جاءهم بالحق و اكثرهم للحق كرهون
Or do they say, "In him is madness?" Rather, he brought them the truth, but most of them, to the truth, are averse.
Ya yeh kehtay hain issay junoon hai? Bulkey woh to inn kay pass haq laya hai. Haan inn mein aksar haq say chirney walay hain.
یا ان کا کہنا ہے کہ ان ( پیغمبر ) کو جنون لاحق ہوگیا ہے ؟ نہیں ، بلکہ ( اصل وجہ یہ ہے کہ ) یہ پیغمبر ان کے پاس حق لے کر آئے ہیں ، اور ان میں سے اکثر لوگ حق کو پسند نہیں کرتے ۔ ( ٢٥ )
یا کہتے ہیں اسے سودا ہے ( ف۱۱۲ ) بلکہ وہ تو ان کے پاس حق لائے ( ف۱۱۳ ) اور ان میں اکثر حق برا لگتا ہے ( ف۱۱٤ )
یا یہ اس بات کے قائل ہیں کہ وہ مجنون ہے؟ 67 نہیں ، بلکہ وہ حق لایا ہے اور حق ہی ان کی اکثریت کو ناگوار ہے ۔ ۔ ۔ ۔
یا یہ کہتے ہیں کہ اس ( رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) کو جنون ( لاحق ) ہو گیا ہے ، ( ایسا ہر گز نہیں ) بلکہ وہ ان کے پاس حق لے کر تشریف لائے ہیں اور ان میں سے اکثر لوگ حق کو پسند نہیں کرتے
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :67 یعنی کیا ان کے انکار کی وجہ یہ ہے کہ واقعی وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو مجنون سمجھتے ہیں ؟ ظاہر ہے کہ یہ بھی اصل وجہ نہیں ہے ، کیونکہ زبان سے چاہے وہ کچھ ہی کہتے رہیں ، دلوں میں تو ان کے دانائی وزیرکی کے قائل ہیں ۔ علاوہ بریں ایک پاگل اور ایک ہوش مند آدمی کا فرق کوئی ایسا چھپا ہوا تو نہیں ہوتا کہ دونوں میں تمیز کرنا مشکل ہو ۔ آخر ایک ہٹ دھرم ، اور بے حیا آدمی کے سوا کون اس کلام کو سن کر یہ کہہ سکتا ہے کہ یہ کسی دیوانے کا کلام ہے ، اور اس شخص کی زندگی کو دیکھ کر یہ رائے ظاہر کر سکتا ہے کہ یہ کسی مخبوط الحواس آدمی کی زندگی ہے ؟ بڑا ہی عجیب ہے وہ جنون ( یا مستشرقین مغرب کی بکواس کے مطابق مرگی کا وہ دورہ ) جس میں آدمی کی زبان سے قرآن جیسا کلام نکلے اور جس میں آدمی ایک تحریک کی ایسی کامیاب راہ نمائی کرے کہ اپنے ہی ملک کی نہیں ، دنیا بھر کی قسمت بدل ڈالے ۔