Surah

Information

Surah # 23 | Verses: 118 | Ruku: 6 | Sajdah: 0 | Chronological # 74 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
سَيَقُوۡلُوۡنَ لِلّٰهِ‌ؕ قُلۡ فَاَنّٰى تُسۡحَرُوۡنَ‏ ﴿89﴾
یہی جواب دیں گے کہ اللہ ہی ہے ۔ کہہ دیجئے پھر تم کدھر سے جادو کر دیئے جاتے ہو؟
سيقولون لله قل فانى تسحرون
They will say, "[All belongs] to Allah ." Say, "Then how are you deluded?"
Yehi jawab den gay kay Allah hi hai. Keh dijiye phir tum kidhar say jadoo ker diye jatay ho?
وہ ضرور یہی کہیں گے کہ : سارا اختیار اللہ کا ہے ۔ کہو کہ : پھر کہاں سے تم پر کوئی جادو چل جاتا ہے ؟
اب کہیں گے یہ اللہ ہی کی شان ہے ، تم فرماؤ پھر کس جادو کے فریب میں پڑے ہو ( ف۱٤۱ )
یہ ضرور کہیں گے کہ یہ بات تو اللہ ہی کے لیے ہے ۔ کہو ، پھر کہاں سے تم کو دھوکا لگتا ہے؟ 82
وہ فوراً کہیں گے: یہ ( سب شانیں ) اللہ ہی کے لئے ہیں ، ( تو ) آپ فرمائیں: پھر تمہیں کہاں سے ( جادو کی طرح ) فریب دیا جا رہا ہے
سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :82 اصل الفاظ ہیں اَنّیٰ تُسْحَرُوْنَ ، جن کا لفظی ترجمہ ہے کہاں سے تم مسحور کیے جاتے ہو ۔ سحر اور جادو کی حقیقت یہ ہے کہ وہ ایک چیز کو اس کی اصل ماہیت اور صحیح صورت کے خلاف بنا کر دکھاتا ہے اور دیکھنے والے کے ذہن میں یہ غلط تاثر پیدا کرتا ہے کہ اس شے کی اصلیت وہ ہے جو بناوٹی طور پر ساحر پیش کر رہا ہے ۔ پس آیت میں جو سوال کیا گیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ کس نے تم پر یہ سحر کر دیا ہے کہ یہ سب باتیں جاننے کے باوجود حقیقت تمہاری سمجھ میں نہیں آتی؟ کس کا جادو تم پر چل گیا ہے کہ جو مالک نہیں ہیں وہ تمہیں مالک یا اس کے شریک نظر آتے ہیں اور جنہیں کوئی اقتدار حاصل نہیں ہے وہ اصل صاحب اقتدار کی طرح ، بلکہ اس سے بھی بڑھ کر تم کو بندگی کے مستحق محسوس ہوتے ہیں ؟ کس نے تمہاری آنکھوں پر پٹی باندھ دی ہے کہ جس خدا کے متعلق خود مانتے ہو کہ اس کے مقابلے میں کوئی پناہ دینے والا نہیں ہے اس سے غداری و بے وفائی کرتے ہو اور پھر بھروسہ ان کی پناہ پر کر رہے ہو جو اس سے تم کو نہیں بچا سکتے ؟ کس نے تم کو اس دھوکے میں ڈال دیا ہے کہ جو ہر چیز کا مالک ہے وہ تم سے کبھی نہ پوچھے گا کہ تم نے میری چیزوں کو کس طرح استعمال کیا ، اور جو ساری کائنات کا بادشاہ ہے وہ کبھی تم سے اس کی باز پرس نہ کرے گا کہ میری بادشاہی میں تم اپنی بادشاہیاں چلانے یا دوسروں کی بادشاہیاں ماننے کے کیسے مجاز ہو گئے ؟ سوال کی یہ نوعیت اور زیادہ معنی خیز ہو جاتی ہے جب یہ بات پیش نظر رہے کہ قریش کے لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر سحر کا الزام رکھتے تھے ۔ اس طرح گویا سوال کے ان ہی الفاظ میں یہ مضمون بھی ادا ہو گیا کہ بیوقوفو ! جو شخص تمہیں اصل حقیقت ( وہ حقیقت جسے تمہارے اپنے اعترافات کے مطابق حقیقت ہونا چاہیے ) بتاتا ہے وہ تو تم کو نظر آتا ہے جادوگر ، اور جو لوگ تمہیں رات دن حقیقت کے خلاف باتیں باور کراتے رہتے ہیں ، حتیٰ کہ جنہوں نے تم کو صریح عقل اور منطق کے خلاف ، تجربے اور مشاہدے کے خلاف ، تمہاری اپنی اعتراف کردہ صداقتوں کے خلاف ، سراسر جھوٹی اور بے اصل باتوں کا معتقد بنا دیا ہے ۔ ان کے بارے میں کبھی تمہیں یہ شبہ نہیں ہوتا کہ اصل جادو گر تو وہ ہیں ۔