سورة الْمُؤْمِنُوْن حاشیہ نمبر :83
یعنی اپنے اس عقل میں جھوٹے کہ اللہ کے سوا کسی اور کو بھی الوہیت ( خدائی کی صفات ، اختیارات اور حقوق ، یا ان میں سے کوئی حصہ ) حاصل ہے ۔ اور اپنے اس قول میں جھوٹے کہ زندگی بعد موت ممکن نہیں ہے ۔ ان کا جھوٹ ان کے اپنے اعترافات سے ثابت ہے ۔ ایک طرف یہ ماننا کہ زمین و آسمان کا مالک اور کائنات کی ہر چیز کا مختار اللہ ہے ، اور دوسری طرف یہ کہنا کہ خدائی تنہا اسی کی نہیں ہے بلکہ دوسروں کا بھی ( جو لامحالہ اس کے مملوک ہی ہوں گے ) اس میں کوئی حصہ ہے ، یہ دونوں باتیں صریح طور پر ایک دوسرے سے متناقض ہیں ۔ اسی طرح ایک طرف یہ کہنا کہ ہم کو اور اس عظیم الشان کائنات کو خدا نے پیدا کیا ہے ، اور دوسری طرف یہ کہنا کہ خدا اپنی ہی پیدا کردہ مخلوق کو دوبارہ پیدا نہیں کر سکتا ، صریحاً خلاف عقل ہے ۔ لہٰذا ان کی اپنی مانی ہوئی صداقتوں سے یہ ثابت ہے کہ شرک اور انکار آخرت ، دونوں ہی جھوٹے عقیدے ہیں جو انھوں نے اختیار کر رکھے ہیں ۔