Surah

Information

Surah # 25 | Verses: 77 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 42 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 68-70, from Madina
وَالَّذِيۡنَ يَبِيۡتُوۡنَ لِرَبِّهِمۡ سُجَّدًا وَّقِيَامًا‏ ﴿64﴾
اور جو اپنے رب کے سامنے سجدے اور قیام کرتے ہوئے راتیں گزار دیتے ہیں ۔
و الذين يبيتون لربهم سجدا و قياما
And those who spend [part of] the night to their Lord prostrating and standing [in prayer]
Aur jo apnay rab kay samney sajday aur qayam kertay huye raten guzar detay hain.
اور جو راتیں اس طرح گذارتے ہیں کہ اپنے پروردگار کے آگے ( کبھی ) سجدے میں ہوتے ہیں ، اور ( کبھی ) قیام میں ۔
اور وہ جو رات کاٹتے ہیں اپنے رب کے لیے سجدے اور قیام میں ( ف۱۱۸ )
جو اپنے رب کے حضور سجدے اور قیام میں راتیں گزارتے ہیں ۔ 81
اور ( یہ ) وہ لوگ ہیں جو اپنے رب کے لئے سجدہ ریزی اور قیامِ ( نِیاز ) میں راتیں بسر کرتے ہیں
سورة الْفُرْقَان حاشیہ نمبر :81 یعنی وہ ان کے دن کی زندگی تھی اور یہ ان کی راتوں کی زندگی ہے ۔ ان کی راتیں نہ عیاشی میں گزرتی ہیں نہ ناچ گانے میں ، نہ لہو و لعب میں ، نہ گپوں اور افسانہ گوئیوں میں ، اور نہ ڈاکے مارنے اور چوریاں کرنے میں ۔ جاہلیت کے ان معروف مشاغل کے برعکس یہ اس معاشرے کے وہ لوگ ہیں جن کی راتیں خدا کے حضور کھڑے اور بیٹھے اور لیٹے دعا و عبادت کرتے گزرتی ہیں ۔ قرآن مجید میں جگہ جگہ ان کی زندگی کے اس پہلو کو نمایاں کر کے پیش کیا گیا ہے ۔ مثلاً سورہ سجدہ میں فرمایا : تَتَجَافٰی جُنُوْبُہُمْ عَنِ الْمَضَاجِعِ یَدْعُوْنَ رَبَّہُمْ خَوْفاً وَّ طَمَعاً ، ان کی پیٹھیں بستروں سے الگ رہتی ہیں ، اپنے رب کو خوف اور طمع کے ساتھ پکارتے رہتے ہیں ( آیت 16 ) ۔ اور سورہ ذاریات میں فرمایا کَانُوْا قَلِیْلاً مِّنَ الَّیْلِ مَایَھْجَعُوْنَ ہ وَ بِالْاَسْحَارِ ھُمْ یَسْتَغْفِرُون ، یہ اہل جنت وہ لوگ تھے جو راتوں کو کم ہی سوتے تھے اور سحر کے اوقات میں مغفرت کی دعائیں مانگا کرتے تھے ( آیات 17 ۔ 18 ) ۔ اور سورہ زمر میں ارشاد ہوا : اَمَّنْ ھُوَ قَانِتٌ اٰنَآءَ الَّیْلِ سَاجِداً وَّقَآئِماً یَّحْذَرُ الْاٰخِرَۃَ وَیَرْجُوْا رَحْمَۃ رَبِّہ ، کیا اس شخص کا انجام کسی مشرک جیسا ہو سکتا ہے جو اللہ کا فرماں بردار ہو ، رات کے اوقات میں سجدے کرتا اور کھڑا رہتا ہو ، آخرت سے ڈرتا ہو اور اپنے رب کی رحمت کی آس لگائے ہوئے ہو ؟ ( آیت 9 )