Surah

Information

Surah # 26 | Verses: 227 | Ruku: 11 | Sajdah: 0 | Chronological # 47 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 197 and 224-227, from Madina
اَتَاۡتُوۡنَ الذُّكۡرَانَ مِنَ الۡعٰلَمِيۡنَۙ‏ ﴿165﴾
کیا تم جہان والوں میں سے مردوں کے ساتھ شہوت رانی کرتے ہو ۔
اتاتون الذكران من العلمين
Do you approach males among the worlds
Kiya tamam jahaan walon mein say mardon kay sath shehwat raani kertay ho.
کیا دنیا کے سارے لوگوں میں تم ہو جو مردوں کے پاس جاتے ہو ۔
کیا مخلوق میں مردوں سے بدفعلی کرتے ہو ( ف۱٤۵ )
کیا تم دنیا کی مخلوق میں سے مردوں کے پاس جاتے ہو 108
کیا تم سارے جہان والوں میں سے صرف مَردوں ہی کے پاس ( اپنی شہوانی خواہشات پوری کرنے کے لئے ) آتے ہو
سورة الشُّعَرَآء حاشیہ نمبر :108 اس کے دو مطلب ہو سکتے ہیں : ایک یہ کہ ساری مخلوق میں سے صرف مردوں کو تم نے اس غرض کے لیے چھانٹ لیا ہے کہ ان سے خواہش نفس پوری کرو حالانکہ دنیا میں بکثرت عورتیں موجود ہیں ۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر میں ایک تم ہی ایسے لوگ ہو جو شہوت رانی کے لیے مردوں کے پاس جاتے ہو ، ورنہ انسانوں میں کوئی دوسری قوم ایسی نہیں ہے ، بلکہ حیوانات میں سے بھی کوئی جانور یہ کام نہیں کرتا ۔ اس دوسرے مفہوم کی صراحت سورہ اعراف اور سورہ عنکبوت میں یوں کی گئی ہے : اَتَاْتَوْنَ الْفَاحِشَۃَ مَا سَبَقَکُمْ بِھَا مِنْ اَحَدٍ مِّنَ الْعٰلَمِیْنَ O کیا تم وہ بے حیائی کا کام کرتے ہو جو دنیا کی مخلوق میں سے کسی نے تم سے پہلے نہیں کیا ؟
ہم جنسی پرستی کاشکار لوط نبی علیہ السلام نے اپنی قوم کو انکی خاص بدکاری سے روکا کہ تم مردوں کے پاس شہوت سے نہ آؤ ۔ ہاں اپنی حلال بیویوں سے اپنی خواہش پوری کر جنہیں اللہ نے تمہارے لئے جوڑا بنادیا ہے ۔ رب کی مقرر حدوں کا ادب واحترام کرو ۔ اس کا جواب ان کے پاس یہی تھا کہ اے لوط علیہ السلام اگر تو باز نہ آیا تو ہم تجھے جلا وطن کردیں گے انہوں نے آپس میں مشورہ کیا کہ ان پاکبازوں لوگوں کو تو الگ کردو ۔ یہ دیکھ کر آپ نے ان سے بیزاری اور دست برداری کا اعلان کردیا ۔ اور فرمایا کہ میں تمہارے اس برے کام سے ناراض ہوں میں اسے پسند نہیں کرتا میں اللہ کے سامنے اپنی برات کا اظہار کرتا ہوں ۔ پھر اللہ سے ان کی لئے بددعاکی اور اپنی اور اپنے گھرانے کی نجات طلب کی ۔ اللہ تعالیٰ نے سب کو نجات دی مگر آپ کی بیوی نے اپنی قوم کا ساتھ دیا اور انہی کے ساتھ تباہ ہوئی جیسے کہ سورۃ اعراف ، سورۃ ہود اور سورۃ حجر میں بالتفصیل بیان گزر چکا ہے ۔ آپ اپنے والوں کو لے کر اللہ کے فرمان کے مطابق اس بستی سے چل کھڑے ہوئے حکم تھا کہ آپ کے نکلتے ہی ان پر عذاب آئے گا اس وقت پلٹ کر ان کی طرف دیکھنا بھی نہیں ۔ پھر ان سب پر عذاب برسا اور سب برباد کردئیے گئے ۔ ان پر آسمان سے سنگ باری ہوئی ۔ اور انکا انجام بد ہوا ۔ یہ بھی عبرتناک واقعہ ہے ان میں سے بھی اکثر بے ایمان تھے ۔ رب کے غلبے میں اس کے رحم میں کوئی شک نہیں ۔