Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
فَاِنۡ حَآجُّوۡكَ فَقُلۡ اَسۡلَمۡتُ وَجۡهِىَ لِلّٰهِ وَمَنِ اتَّبَعَنِ‌ؕ وَقُل لِّلَّذِيۡنَ اُوۡتُوا الۡكِتٰبَ وَالۡاُمِّيّٖنَ ءَاَسۡلَمۡتُمۡ‌ؕ فَاِنۡ اَسۡلَمُوۡا فَقَدِ اهۡتَدَوْا ‌ۚ وَاِنۡ تَوَلَّوۡا فَاِنَّمَا عَلَيۡكَ الۡبَلٰغُ ‌ ؕ وَاللّٰهُ بَصِيۡرٌۢ بِالۡعِبَادِ‏ ﴿20﴾
پھر بھی اگر یہ آپ سے جھگڑیں تو آپ کہہ دیں کہ میں اور میرے تابعداروں نے اللہ تعالٰی کے سامنے اپنا سر تسلیم خم کر دیا ہے اور اہل کتاب سے اور ان پڑھ لوگوں سے کہہ دیجئے! کہ کیا تم بھی اطاعت کرتے ہو؟ پس اگر یہ بھی تابعدار بن جائیں تو یقیناً ہدایت والے ہیں اور اگر یہ روگردانی کریں ، تو آپ پر صرف پہنچا دینا ہے اور اللہ بندوں کو خوب دیکھ بھال رہا ہے ۔
فان حاجوك فقل اسلمت وجهي لله و من اتبعن و قل للذين اوتوا الكتب و الامين ءاسلمتم فان اسلموا فقد اهتدوا و ان تولوا فانما عليك البلغ و الله بصير بالعباد
So if they argue with you, say, "I have submitted myself to Allah [in Islam], and [so have] those who follow me." And say to those who were given the Scripture and [to] the unlearned, "Have you submitted yourselves?" And if they submit [in Islam], they are rightly guided; but if they turn away - then upon you is only the [duty of] notification. And Allah is Seeing of [His] servants.
Phir bhi agar yeh aap say jhagren to aap keh den kay mein aur meray tabey daaron ney Allah Taalaa kay samney apna sir tasleem khum ker diya hai aur ehal-e-kitab say aur un-parh logon say keh dijiye! Kay kiya tum bhi ita’at kertay ho? Pus agar yeh bhi tabye daar bann jayen to yaqeenan hidayat walay hain aur agar yeh roo gardani keren to aap per sirf phoncha dena hai aur Allah bandon ko khoob dekh bhaal raha hai.
پھر بھی اگر یہ تم سے جھگڑیں تو کہہ دو کہ : میں نے تو اپنا رخ اللہ کی طرف کرلیا ہے اور جنہوں نے میری اتباع کی ہے انہوں نے بھی ، اور اہل کتاب سے اور ( عرب کے ) ان پڑھ ( مشرکین ) سے کہہ دو کہ کیا تم بھی اسلام لاتے ہو؟ پھر اگر وہ اسلام لے آئیں تو ہدایت پاجائیں گے ، اور اگر انہوں نے منہ موڑا تو تمہاری ذمہ داری صرف پیغام پہنچانے کی حد تک ہے اور اللہ تمام بندوں کو خود دیکھ رہا ہے ۔
پھر اے محبوب! اگر وہ تم سے حجت کریں تو فرمادو میں اپنا منہ اللہ کے حضور جھکائے ہوں اور جو میرے پیرو ہوئے ( ف٤٤ ) اور کتابیوں اور اَن پڑھوں سے فرماؤ ( ف٤۵ ) کیا تم نے گردن رکھی ( ف٤٦ ) پس اگر وہ گردن رکھیں جب تو راہ پاگئے اور اگر منہ پھیریں تو تم پر تو یہی حکم پہنچادینا ہے ( ف٤۷ ) اور اللہ بندوں کو دیکھ رہا ہے ،
اب اگر یہ لوگ تم سے جھگڑا کریں ، تو ان سے کہو : میں نے اور میرے پیرووں نے تو اللہ کے آگے سر تسلیم خم کر دیا ہے ۔ پھر اہل کتاب اور غیر اہل کتاب دونوں سے پوچھو: کیا تم نے بھی اس کی اطاعت و بندگی قبول کی؟ 18 اگر کی تو وہ راہ راست پا گئے ، اور اگر اس سے منہ موڑا تو تم پر صرف پیغام پہنچا دینے کی ذمہ داری تھی ۔ آگے اللہ خود اپنے بندوں کے معاملات دیکھنے والا ہے ۔ ؏۲
۔ ( اے حبیب! ) اگر پھر بھی آپ سے جھگڑا کریں تو فرما دیں کہ میں نے اور جس نے ( بھی ) میری پیروی کی اپنا روئے نیاز اﷲ کے حضور جھکا دیا ہے ، اور آپ اہلِ کتاب اور اَن پڑھ لوگوں سے فرما دیں: کیا تم بھی اﷲ کے حضور جھکتے ہو ( یعنی اسلام قبول کرتے ہو ) ؟ پھر اگر وہ فرمانبرداری اختیار کر لیں تو وہ حقیقتاً ہدایت پا گئے ، اور اگر منہ پھیر لیں تو آپ کے ذمہ فقط حکم پہنچا دینا ہی ہے ، اور اﷲ بندوں کو خوب دیکھنے والا ہے
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :18 دوسرے الفاظ میں اس بات کو یوں سمجھیے کہ”میں اور میرے پیرو تو اس ٹھیٹھ اسلام کے قائل ہو چکے ہیں جو خدا کا اصل دین ہے ۔ اب تم بتاؤ کہ کیا تم اپنے اور اپنے اسلاف کے بڑھائے ہوئے حاشیوں کو چھوڑ کر اس اصلی و حقیقی دین کی طرف آتے ہو“ ۔