Surah

Information

Surah # 27 | Verses: 93 | Ruku: 7 | Sajdah: 1 | Chronological # 48 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اِرۡجِعۡ اِلَيۡهِمۡ فَلَنَاۡتِيَنَّهُمۡ بِجُنُوۡدٍ لَّا قِبَلَ لَهُمۡ بِهَا وَلَـنُخۡرِجَنَّهُمۡ مِّنۡهَاۤ اَذِلَّةً وَّهُمۡ صٰغِرُوۡنَ‏ ﴿37﴾
جا ان کی طرف واپس لوٹ جا ، ہم ان ( کے مقابلہ ) پر وہ لشکر لائیں گے جن کے سامنے پڑنے کی ان میں طاقت نہیں اور ہم انہیں ذلیل و پست کرکے وہاں سے نکال باہر کریں گے ۔
ارجع اليهم فلناتينهم بجنود لا قبل لهم بها و لنخرجنهم منها اذلة و هم صغرون
Return to them, for we will surely come to them with soldiers that they will be powerless to encounter, and we will surely expel them therefrom in humiliation, and they will be debased."
Jaa unn ki taraf wapis lot jaa hum unn ( kay muqablay ) per woh lashkar layen gay jin kay samney parney ki unn mein taqat nahi aur hum unhen zaleel-o-pust ker kay wahan say nikal bahir keren gay.
ان کے پاس واپس جاؤ ، کیونکہ اب ہم ان کے پاس ایسے لشکر لے کر پہنچیں گے جن کے مقابلے کی ان میں تاب نہیں ہوگی ، اور انہیں وہاں سے اس طرح نکالیں گے کہ وہ ذلیل ہوں گے ، اور ماتحت بن کر رہیں گے ۔
پلٹ جا ان کی طرف تو ضرور ہم ان پر وہ لشکر لائیں گے جن کی انھیں طاقت نہ ہوگی اور ضرور ہم ان کو اس شہر سے ذلیل کرکے نکال دیں گے یوں کہ وہ پست ہوں گے ( ف۵۸ )
﴿اے سفیر﴾ واپس جا اپنے بھیجنے والوں کی طرف ۔ ہم ان پر ایسے لشکر لے کر آئیں گے 42 جن کا مقابلہ وہ نہ کر سکیں گے اور ہم انہیں ایسی ذلت کے ساتھ وہاں سے نکالیں گے کہ وہ خوار ہو کر رہ جائیں گے ۔ ”
تو ان کے پاس ( تحفہ سمیت ) واپس پلٹ جا سو ہم ان پر ایسے لشکروں کے ساتھ ( حملہ کرنے ) آئیں گے جن سے انہیں مقابلہ ( کی طاقت ) نہیں ہوگی اور ہم انہیں وہاں سے بے عزت کر کے اس حال میں نکالیں گے کہ وہ ( قیدی بن کر ) رسوا ہوں گے
سورة النمل حاشیہ نمبر : 42 پہلے فقرے اور اس فقرے کے درمیان ایک لطیف خلا ہے جو کلام پر غور کرنے سے خود بخود سمجھ میں آجاتا ہے ، یعنی پوری بات یوں ہے کہ اے سفیر یہ ہدیہ واپس لے جا اپنے بھیجنے والوں کی طرف ، انہیں یا تو ہماری پہلی بات ماننی پڑے گی کہ مسلم ہوکر ہمارے پاس حاضر ہوجائیں ورنہ ہم ان پر لشکر لے کر آئیں گے ۔