سورة النمل حاشیہ نمبر : 90
یعنی یہ تو اللہ رب العالمین کی عنایت ہے کہ وہ لوگوں کو قصور سرزد ہوتے ہی نہیں پکڑ لیتا بلکہ سنبھلنے کی مہلت دیتا ہے ۔ مگر اکثر لوگ اس پر شکر گزار ہوکر اس مہلت کو اپنی اصلاح کے لیے استعمال نہیں کرتے بلکہ مواخذہ میں دیر ہونے کا مطلب یہ لیتے ہیں کہ یہاں کوئی گرفت کرنے والا نہیں ہے اس لیے جو جی میں آئے کرتے رہو اور کسی سمجھانے والے کی بات مان کر نہ دو ۔