Surah

Information

Surah # 27 | Verses: 93 | Ruku: 7 | Sajdah: 1 | Chronological # 48 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
قُلۡ عَسٰٓى اَنۡ يَّكُوۡنَ رَدِفَ لَـكُمۡ بَعۡضُ الَّذِىۡ تَسۡتَعۡجِلُوۡنَ‏ ﴿72﴾
جواب دیجئے! کہ شاید بعض وہ چیزیں جن کی تم جلدی مچا رہے ہو تم سے بہت ہی قریب ہوگئی ہوں ۔
قل عسى ان يكون ردف لكم بعض الذي تستعجلون
Say, "Perhaps it is close behind you - some of that for which you are impatient.
Jawab dijiye! kay shayad baaz woh cheezen jin ki tum jaldi macha rahey ho tum say boht hi qareen hogaee hon.
کہہ دو کہ : کچھ بعید نہیں ہے کہ جس عذاب کی تم جلدی مچا رہے ہو ، اس کا کچھ حصہ تمہارے بالکل پاس آلگا ہو ۔ ( ٣٣ )
تم فرماؤ قریب ہے کہ تمہارے پیچھے آ لگی ہو بعض وہ چیز جس کی تم جلدی مچا رہے ہو ( ف۱۲۷ )
کہو کیا عجب کہ جس عذاب کے لیے تم جلدی مچا رہے ہو اس کا ایک حصہ تمہارے قریب ہی آلگا ہو ۔ 89
فرما دیجئے: کچھ بعید نہیں کہ اس ( عذاب ) کا کچھ حصہ تمہارے نزدیک ہی آپہنچا ہو جسے تم بہت جلد طلب کر رہے ہو
سورة النمل حاشیہ نمبر : 89 یہ شاہانہ کلام کا اندازہ ہے ۔ قادر مطلق کے کلام میں جب شاید اور کیا عجب اور کیا بعید ہے جیسے الفاظ آتے ہیں تو ان میں شک کا کوئی مفہوم نہیں ہوتا بلکہ ان سے شان بے نیازی کا اظہار ہوتا ہے ، اس کی قدرت ایسی غالب ہے کہ اس کا کسی چیز کو چاہنا اور اس چیز کا ہوجانا گویا ایک ہی بات ہے ۔ اس کے بارے میں یہ تصور بھی نہیں کیا جاسکتا کہ وہ کوئی کام کرنا چاہے اور وہ نہ ہوسکے ، اس لیے اس کا یہ فرمانا کہ کیا عجب ایسا ہو یہ معنی رکھتا ہے کہ ایسا ہوکر رہے گا اگر تم سیدھے نہ ہوئے ، ایک معمولی تھا نہ دار بھی اگر بستی کے کسی شخص سے کہہ دے کہ تمہاری شامت پکار رہی ہے تو اسے رات کو نیند نہیں آتی ، کجا کہ قادر مطلق کسی سے کہہ دے کہ تمہارا برا وقت کچھ دور نہیں ہے اور پھر وہ بے خوف رہے ۔