Surah

Information

Surah # 29 | Verses: 69 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 85 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 1-11, from Madina
مَنۡ كَانَ يَرۡجُوۡا لِقَآءَ اللّٰهِ فَاِنَّ اَجَلَ اللّٰهِ لَاٰتٍ‌ؕ وَهُوَ السَّمِيۡعُ الۡعَلِيۡمُ‏ ﴿5﴾
جسے اللہ کی ملاقات کی امید ہو پس اللہ کا ٹھہرایا ہوا وقت یقیناً آنے والا ہے وہ سب کچھ سننے والا سب کچھ جاننے والا ہے ۔
من كان يرجوا لقاء الله فان اجل الله لات و هو السميع العليم
Whoever should hope for the meeting with Allah - indeed, the term decreed by Allah is coming. And He is the Hearing, the Knowing.
Jisay Allah ki mulaqat ki umeed ho pus Allah ka theraya hua waqt yaqeenan aaney wala hai woh sab kuch sunnay wala sab kuch jannay wala hai.
جو شخص اللہ سے جاملنے کی امید رکھتا ہو ، اسے یقین رکھنا چاہیے کہ اللہ کی مقرر کی ہوئی میعاد ضرور آکر رہے گی ، اور وہی ہے جو ہر بات سنتا ، ہر چیز جانتا ہے ۔
جسے اللہ سے ملنے کی امید ہو ( ف۷ ) تو بیشک اللہ کی میعاد ضرور آنے والی ہے ( ف۸ ) اور وہی سنتا جانتا ہے ( ف۹ )
جو کوئی اللہ سے ملنے کی توقع رکھتا ہو ﴿اسے معلوم ہونا چاہیے کہ﴾ اللہ کا مقرر کیا ہوا وقت آنے ہی والا ہے ، 6 اور اللہ سب کچھ سنتا اور جانتا ہے ۔ 7
جو شخص اللہ سے ملاقات کی امید رکھتا ہے تو بیشک اللہ کا مقرر کردہ وقت ضرور آنے والا ہے ، اور وہی سننے والا جاننے والا ہے
سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 6 یعنی جو شخص حیات اخروی کا قائل ہی نہ ہو اور یہ سمجھتا ہو کہ کوئی نہیں ہے جس کے سامنے ہمیں اپنے اعمال کی جواب دہی کرنی ہو اور کوئی وقت ایسا نہیں آنا ہے جب ہم سے ہمارے کارنامہ زندگی کا محاسبہ کیا جائے ، اس کا معاملہ تو دوسرا ہے ۔ وہ اپنی غفلت میں پڑا رہے اور بے فکری کے ساتھ جو کچھ چاہے کرتا رہے ۔ اپنا نتیجہ اپنے اندازوں کے خلاف وہ خود دیکھ لے گا ۔ لیکن جو لوگ یہ توقع رکھتے ہیں کہ ایک وقت ہمیں اپنے خدا کے حضور حاضر ہونا ہے اور اپنے اعمال کے مطابق جزا و سزا بھی پانی ہے ، انہیں اس غلط فہمی میں نہ رہنا چاہیے کہ موت کا وقت کچھ بہت دور ہے ۔ ان کو تو یہ سمجھنا چاہیے کہ وہ بس قریب ہے آلگا ہے اور عمل کی مہلت ختم ہوا ہی چاہتی ہے ۔ اس لیے جو کچھ بھی وہ اپنی عاقبت کی بھلائی کے لیے کرسکتے ہوں کرلیں ۔ طویل حیات کے بے بنیاد بھروسے پر اپنی اصلاح میں دیر نہ لگائیں ۔ سورة العنکبوت حاشیہ نمبر : 7 یعنی ان کو اس غلط فہمی میں بھی نہ رہنا چاہیے کہ ان کا سابقہ کسی شہ بے خبر سے ہے ، جس خدا کے سامنے انہیں جواب دہی کے لیے حاضر ہونا ہے وہ بے خبر نہیں بلکہ سمیع و علیم خدا ہے ، ان کی کوئی بات بھی اس سے چھپی ہوئی نہیں ہے ۔
نیکیوں کی کوشش جنہیں آخرت کے بدلوں کی امید ہے اور اسے سامنے رکھ کر وہ نیکیاں کرتے ہیں ۔ ان کی امیدیں پوری ہونگی اور انہیں نہ ختم ہونے والے ثواب ملیں گے ۔ اللہ دعاؤں کا سننے والا اور کل کائنات کا جاننے والا ہے اللہ کا ٹھہرایا ہوا وقت ٹلتا نہیں ۔ پھر فرماتا ہے ہر نیک عمل کرنے والا اپنا ہی نفع کرتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ بندوں کے اعمال سے بےپرواہ ہے ۔ اگر سارے انسان متقی بن جائیں تو اللہ کی سلطنت میں کوئی اضافہ نہیں ہوسکتا ۔ حضرت حسن فرماتے ہیں جہاد تلوار چلانے کاہی نام نہیں ۔ انسان نیکیوں کی کوشش میں لگا ہے یہ بھی ایک طرح کا جہاد ہے ۔ اس میں شک نہیں کہ تمہاری نیکیاں اللہ کے کسی کام نہیں آتیں لیکن بہر حال اس کی یہ مہربانی کہ وہ تمہیں نیکیوں پر بدلے دیتا ہے ۔ انکی وجہ سے تمہاری برائیں معاف فرمادیتا ہے ۔ چھوٹی سے چھوٹی نیکی کی قدر کرتا ہے اور اس پر بڑے سے بڑا اجر دیتا ہے ایک ایک نیکی کا سات سات سوگنا بدلہ عنایت فرماتا ہے اور بدی کو یا تو بالکل ہی معاف فرمادیتا ہے یا اسی کے برابر سزا دیتا ہے ۔ وہ ظلم سے پاک ہے ، گناہوں سے درگزر کرلیتا ہے اور ان کے اچھے اعمال کا بدل عطا فرماتا ہے ۔