Surah

Information

Surah # 29 | Verses: 69 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 85 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 1-11, from Madina
قُلۡ كَفٰى بِاللّٰهِ بَيۡنِىۡ وَبَيۡنَكُمۡ شَهِيۡدًا ‌ۚ يَعۡلَمُ مَا فِى السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ‌ ؕ وَالَّذِيۡنَ اٰمَنُوْا بِالۡبَاطِلِ وَكَفَرُوۡا بِاللّٰهِ ۙ اُولٰٓٮِٕكَ هُمُ الۡخٰسِرُوۡنَ‏ ﴿52﴾
کہہ دیجئے کہ مجھ میں اور تم میں اللہ تعالٰی گواہ ہونا کافی ہے وہ آسمان و زمین کی ہرچیز کا عالم ہے ، جو لوگ باطل کے ماننے والے اور اللہ تعالٰی سے کفر کرنے والے ہیں وہ زبردست نقصان اور گھاٹے میں ہیں ۔
قل كفى بالله بيني و بينكم شهيدا يعلم ما في السموت و الارض و الذين امنوا بالباطل و كفروا بالله اولىك هم الخسرون
Say, "Sufficient is Allah between me and you as Witness. He knows what is in the heavens and earth. And they who have believed in falsehood and disbelieved in Allah - it is those who are the losers."
Keh dijiye kay mujh mein aur tum mein Allah Taalaa gawah hona kafi hai woh aasman-o-zamin ki her cheez ka aalim hai jo log batil kay mannay walay aur Allah Taalaa say kufur kerney walay hain woh zabardast nuksan aur ghatay mein hain.
کہہ دو کہ : میرے اور تمہارے درمیان گواہی دینے کے لیے اللہ کافی ہے ، اسے ان تمام چیزوں کا علم ہے جو آسمانوں اور زمین میں موجود ہیں ۔ اور جو لوگ باطل پر ایمان لائے ہیں ، اور اللہ کا انکار کیا ہے ، وہی ہیں جو سخت نقصان اٹھانے والے ہیں ۔
تم فرماؤ اللہ بس ہے میرے اور تمہارے درمیان گواہ ( ف۱۳۰ ) جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے ، اور وہ جو باطل پر یقین لائے اور اللہ کے منکر ہوئے وہی گھاٹے میں ہیں ،
۔ ( اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ) کہو کہ ” میرے اور تمہارے درمیان اللہ گواہی کے لیے کافی ہے ۔ وہ آسمانوں اور زمین میں سب کچھ جانتا ہے ۔ جو لوگ باطل کو مانتے ہیں اور اللہ سے کفر کرتے ہیں وہی خسارے میں رہنے والے ہیں ۔ ”
آپ فرما دیجئے: میرے اور تمہارے درمیان اﷲ ہی گواہ کافی ہے ۔ وہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے ( سب کا حال ) جانتا ہے ، اور جو لوگ باطل پر ایمان لائے اور اﷲ کا انکار کیا وہی نقصان اٹھانے والے ہیں