Surah

Information

Surah # 31 | Verses: 34 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 57 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 27-29, from Madina
اِنَّ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا وَعَمِلُوۡا الصّٰلِحٰتِ لَهُمۡ جَنّٰتُ النَّعِيۡمِۙ‏ ﴿8﴾
بیشک جن لوگوں نے ایمان قبول کیا اور کام بھی نیک ( مطابق سنت ) کئے ان کے لئے نعمتوں والی جنتیں ہیں ۔
ان الذين امنوا و عملوا الصلحت لهم جنت النعيم
Indeed, those who believe and do righteous deeds - for them are the Gardens of Pleasure.
Be-shak jin logon ney eman qabool kiya aur kaam bhi nek ( mutabiq sunnat ) kiyey unn kay liye nematon wali jannaten hain.
البتہ جو لوگ ایمان لے آئے ، اور انہوں نے نیک عمل کیے ان کے لیے نعمتوں کے باغات ہیں ۔
بیشک جو ایمان لائے اور اچھے کام کیے ان کے لیے چین کے باغ ہیں ،
البتہ جو لوگ ایمان لے آئیں اور نیک عمل کریں ، ان کے لیے نعمت بھری جنتیں ہیں 10
بیشک جو لوگ ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے ان کے لئے نعمتوں کی جنتیں ہیں
سورة لُقْمٰن حاشیہ نمبر :10 یہ نہیں فرمایا کہ ان کے لئے جنت کی نعمتیں ہیں ، بلکہ فرمایا یہ ہے کہ ان کے لئے نعمت بھری جنتیں ہیں ۔ اگر پہلی بات فرمائی جاتی تو اس کا مطلب یہ ہوتا کہ وہ ان نعمتوں سے لطف اندوز تو ضرور ہوں گے مگر وہ جنتیں ان کی اپنی نہ ہوں گی ۔ اس کے بجائے جب یہ فرمایا گیا کہ ان کے لئے نعمت بھری جنتیں ہیں ، تو اس سے خود بہ خود یہ ظاہر ہوتا ہے کہ پوری پوری جنتیں ان کے حوالہ کر دی جائیں گی اور وہ ان نعمتوں سے اس طرح مستفید ہوں گے جس طرح ایک مالک اپنی چیز سے مستفید ہوتا ہے ، نہ کہ اس طرح جیسے کسی کو حقوق ملکیت دیے بغیر محض ایک چیز سے فائدہ اٹھانے کا موقع دے دیا جائے ۔
اللہ تعالیٰ کے وعدے ٹلتے نہیں نیک لوگوں کا انجام بیان ہو رہا ہے کہ جو اللہ پر ایمان لائے رسول کو مانتے رہے شریعت کی ماتحتی میں نیک کام کرتے رہے ان کے لئے جنتیں ہیں جن میں طرح طرح کی نعمتیں لذیذ غذائیں بہترین پوشاکیں عمدہ عمدہ سواریاں پاکیزہ نوارنی چہروں والی بیویاں ہیں ۔ وہاں انہیں اور انکی نعمتوں کو دوام ہے کبھی زوال نہیں ۔ نہ تو یہ مریں گے نہ ان کی نعمتں فناہوں نہ کم ہوں نہ خراب ہوں ۔ یہ حتما اور یقینا ہونے والا ہے کیونکہ اللہ فرماچکاہے اور رب کی باتیں بدلتی نہیں اس کے وعدے ٹلتے نہیں ۔ وہ کریم ہے منان ہے محسن ہے منعم ہے جو چاہے کرسکتا ہے ۔ ہر چیز پر قادر ہے عزیز ہے سب کچھ اس کے قبضے میں ہے حکیم ہے ۔ کوئی کام کوئی بات کوئی فیصلہ خالی از حکمت نہیں ۔ اس نے قرآن کریم کو مومنوں کے لئے کافی اور شافی بنایا ہاں بے ایمانوں کے کانوں میں بوجھ ہیں اور آنکھوں میں اندھیرا ہے ۔ اور آیت میں ہے ( وَنُنَزِّلُ مِنَ الْقُرْاٰنِ مَا هُوَ شِفَاۗءٌ وَّرَحْمَةٌ لِّلْمُؤْمِنِيْنَ ۙ وَلَا يَزِيْدُ الظّٰلِمِيْنَ اِلَّا خَسَارًا 82؀ ) 17- الإسراء:82 ) یعنی جو قرآن ہم نے نازل فرمایا ہے وہ مومنوں کے لئے شفاء اور رحمت ہے اور ظالم تو نقصان میں ہی بڑھتے ہیں ۔