Surah

Information

Surah # 31 | Verses: 34 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 57 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 27-29, from Madina
يٰبُنَىَّ اَقِمِ الصَّلٰوةَ وَاۡمُرۡ بِالۡمَعۡرُوۡفِ وَانۡهَ عَنِ الۡمُنۡكَرِ وَاصۡبِرۡ عَلٰى مَاۤ اَصَابَكَ‌ؕ اِنَّ ذٰلِكَ مِنۡ عَزۡمِ الۡاُمُوۡرِ‌ۚ ‏ ﴿17﴾
اے میرے پیارے بیٹے! تو نماز قائم رکھنا اچھے کاموں کی نصیحت کرتے رہنا ، برے کاموں سے منع کیا کرنا اور جو مصیبت تم پر آئے صبر کرنا ( یقین مان ) کہ یہ بڑے تاکیدی کاموں میں سے ہے ۔
يبني اقم الصلوة و امر بالمعروف و انه عن المنكر و اصبر على ما اصابك ان ذلك من عزم الامور
O my son, establish prayer, enjoin what is right, forbid what is wrong, and be patient over what befalls you. Indeed, [all] that is of the matters [requiring] determination.
Aey meray piyaray betay! Tu namaz qaeem rakhna achay kaamo ki naseehat kertay rehna buray kamon say mana kiya kerna aur jo museebat tum per aajaye sabar kerna ( yaqeen maan ) kay yeh baray takeedi kaamo mein say hai.
بیٹا ! نماز قائم کرو ، اور لوگوں کو نیکی کی تلقین کرو ، اور برائی سے روکو ، اور تمہیں جو تکلیف پیش آئے ، اس پر صبر کرو ۔ بیشک یہ بڑی ہمت کا کام ہے ۔
اے میرے بیٹے! نماز برپا رکھ اور اچھی بات کا حکم دے اور بری بات سے منع کر اور جو افتاد تجھ پر پڑے ( ف۲۹ ) اس پر صبر کر ، بیشک یہ ہمت کے کام ہیں ( ف۳۰ )
بیٹا ، نماز قائم کرنیکی کا حکم دے ، بدی سے منع کر ، اور جو مصیبت بھی پڑے اس پر صبر کر 29 ۔ یہ وہ باتیں ہیں جن کی بڑی تاکید کی گئی ہے 30 ۔
اے میرے فرزند! تو نماز قائم رکھ اور نیکی کا حکم دے اور برائی سے منع کر اور جو تکلیف تجھے پہنچے اس پر صبر کر ، بیشک یہ بڑی ہمت کے کام ہیں
سورة لُقْمٰن حاشیہ نمبر :29 اس میں ایک لطیف اشارہ اس امر کی طرف ہے کہ جو شخص بھی نیکی کا حکم دینے اور بدی سے روکنے کا کام کرے گا اس پر مصائب کا نزول ناگزیر ہے ۔ دنیا لازماً ایسے شخص کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑ جاتی ہے اور اسے ہر قسم کی اذیتوں سے سابقہ پیش آ کر رہتا ہے ۔ سورة لُقْمٰن حاشیہ نمبر :30 دوسرا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ یہ بڑے حوصلے کا کام ہے ۔ اصلاح خلق کے لیے اٹھنا اور اس کی مشکلات کو انگیز کرنا کم ہمت لوگوں کے بس کی بات نہیں ہے ۔ یہ ان کاموں میں سے ہے جن کے لیے بڑا دل گردہ چاہیے ۔