Surah

Information

Surah # 31 | Verses: 34 | Ruku: 4 | Sajdah: 0 | Chronological # 57 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 27-29, from Madina
مَا خَلۡقُكُمۡ وَلَا بَعۡثُكُمۡ اِلَّا كَنَفۡسٍ وَّاحِدَةٍ‌ ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِيۡعٌۢ بَصِيۡرٌ‏ ﴿28﴾
تم سب کی پیدائش اور مرنے کے بعد جلانا ایسا ہی ہے جیسے ایک جی کا ، بیشک اللہ تعالٰی سننے والا دیکھنے والا ہے ۔
ما خلقكم و لا بعثكم الا كنفس واحدة ان الله سميع بصير
Your creation and your resurrection will not be but as that of a single soul. Indeed, Allah is Hearing and Seeing.
Tum sab ki pedaeesh aur marney kay baad jilana aisa hi hai jesay aik ji ka be-shak Allah Taalaa sunnay wala dekhney wala hai.
تم سب کو پیدا کرنا اور دوبارہ زندہ کرنا ( اللہ کے لیے ) ایسا ہی ہے جیسے ایک انسان کو ( پیدا کرنا اور دوبارہ زندہ کرنا ) یقینا اللہ ہر بات سنتا ، ہر چیز دیکھتا ہے ۔
تم سب کا پیدا کرنا اور قیامت میں اٹھانا ایسا ہی ہے جیسا ایک جان کا ( ف۵۰ ) بیشک اللہ سنتا دیکھتا ہے
تم سارے انسانوں کو پیدا کرنا اور پھر دوبارہ جلا اٹھانا تو ( اس کے لیے ) بس ایسا ہے جیسے ایک متنفس کو ( پیدا کرنا اور جلا اٹھانا ) ۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ سب کچھ سننے اور دیکھنے والا ہے 49 ۔
تم سب کو پیدا کرنا اور تم سب کو ( مرنے کے بعد ) اٹھانا ( قدرتِ الٰہیہ کے لئے ) صرف ایک شخص ( کو پیدا کرنے اور اٹھانے ) کی طرح ہے ۔ بیشک اﷲ سننے والا دیکھنے والا ہے
سورة لُقْمٰن حاشیہ نمبر :49 یعنی وہ بیک وقت ساری کائنات کی آوازیں الگ الگ سن رہا ہے اور کوئی آواز اس کی سماعت کو اس طرح مشغول نہیں کرتی کہ اسے سنتے ہوئے وہ دوسری چیزیں نہ سن سکے ۔ اسی طرح وہ بیک وقت ساری کائنات کو اس کی ایک ایک چیز اور ایک ایک واقعہ کی تفصیل کے ساتھ دیکھ رہا ہے اور کسے چیز کے دیکھنے میں اس کی بینائی اس طرح مشغول نہیں ہوتی کہ اسے دیکھتے ہوئے وہ دوسری چیزیں نہ دیکھ سکے ۔ ٹھیک ایسا ہی معاملہ انسانوں کے پیدا کرنے اور دوبارہ وجود میں لانے کا بھی ہے ۔ ابتدائے آفرینش سے آج تک جتنے آدمی بھی پیدا ہوئے ہیں اور آئندہ قیامت تک ہوں گے ان سب کو وہ ایک آن کی آن میں پھر پیدا کر سکتا ہے ۔ اس کی قدرت تخلیق ایک انسان کو بنانے میں اس طرح مشغول نہیں ہوتی کہ اسی وقت وہ دوسرے انسان نہ پیدا کر سکے ۔ اس کے لیے ایک انسان کا بنانا اور کھربوں انسانوں کا بنا دینا یکساں ہے ۔