Surah

Information

Surah # 32 | Verses: 30 | Ruku: 3 | Sajdah: 1 | Chronological # 75 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 16-20, from Madina
الَّذِىۡۤ اَحۡسَنَ كُلَّ شَىۡءٍ خَلَقَهٗ‌ وَبَدَاَ خَلۡقَ الۡاِنۡسَانِ مِنۡ طِيۡنٍ‌ۚ‏ ﴿7﴾
جس نے نہایت خوب بنائی جو چیز بھی بنائی اور انسان کی بناوٹ مٹی سے شروع کی ۔
الذي احسن كل شيء خلقه و بدا خلق الانسان من طين
Who perfected everything which He created and began the creation of man from clay.
Jiss ney khoob banaee jo cheez bhi banaee aur insan ki banawat mitti say shuroo ki.
اس نے جو چیزبھی پیدا کی ، اسے خوب بنایا ، اور انسان کی تخلیق کی ابتدا گارے سے کی ۔
وہ جس نے جو چیز بتائی خوب بنائی ( ف۲۱ ) اور پیدائش انسان کی ابتدا مٹی سے فرمائی ( ف۱۳ )
جو چیز بھی اس نے بنائی خوب ہی بنائی 13 اس نے انسان کی تخلیق کی ابتدا گارے سے کی ،
وہی ہے جس نے خوبی و حسن بخشا ہر اس چیز کو جسے اس نے پیدا فرمایا اور اس نے انسانی تخلیق کی ابتداء مٹی ( یعنی غیر نامی مادّہ ) سے کی
سورة السَّجْدَة حاشیہ نمبر :13 یعنی اس عظیم الشان کائنات میں اس نے بے حد و حساب چیزیں بنائی ہیں ، مگر کوئی ایک چیز بھی ایسی نہیں ہے جو بے ڈھنگی اور بے تکی ہو ۔ ہر شے اپنا ایک الگ حسن رکھتی ہے ۔ ہر شے اپنی جگہ متناسب اور موزوں ہے ۔ جو چیز جس کام کے لیے بھی اس نے بنائی ہے اس کے لیے موزوں ترین شکل پر ، مناسب ترین صفات کے ساتھ بنائی ہے ۔ دیکھنے کے لیے آنکھ اور سننے کے لیے کان کی ساخت سے زیادہ موزوں کسی ساخت کا تصور تک نہیں کیا جا سکتا ۔ ہوا اور پانی جن مقاصد کے لیے بنائے گئے ہیں ان کے لئے ہوا ٹھیک ویسی ہی ہے جیسی ہونی چاہیے ، اور پانی وہی اوصاف رکھتا ہے جیسے ہونے چاہییں ۔ تم خدا کی بنائی ہوئی کسی چیز کے تقشے میں کسی کوتاہی کی نشاندہی نہیں کر سکتے ہو ۔
بہترین خالق بہترین مصور ومدور فرماتا ہے اللہ تبارک وتعالیٰ نے ہر چیز کو قرینے سے بہترین طور سے ترکیب پر خوبصورت بنائی ہے ۔ ہر چیز کی پیدائش کتنی عمدہ کیسی مستحکم اور مضبوط ہے ۔ آسمان و زمین کی پیدائش کیساتھ ہی خود انسان کی پیدائش پر غور کرو ۔ اس کا شروع دیکھو کہ مٹی سے پیدا ہوا ہے ۔ ابو البشر حضرت آدم علیہ السلام مٹی سے پیدائے ہوئے ۔ پر ان کی نسل نطفے سے جاری رکھی جو مرد کی پیٹھ اور عورت کے سینے سے نکلتا ہے ۔ پھر اسے یعنی آدم کو مٹی سے پیدا کرنے کے بعد ٹھیک ٹھاک اور درست کیا اور اس میں اپنے پاس کی روح پھونکی ۔ تمہیں کان آنکھ سمجھ عطا فرمائی ۔ افسوس کہ پھر بھی تم شکر گذاری میں کثرت نہیں کرتے ۔ نیک انجام اور خوش نصیب وہ شخص ہے جو اللہ کی دی ہوئی طاقتوں کو اسی کی راہ میں خرچ کرتا ہے ۔ جل شانہ وعزاسمہ