سورة الْاَحْزَاب حاشیہ نمبر :84
یہاں بھی ایک عام مبلغ کی تبلیغ اور نبی کی تبلیغ کے درمیان وہی فرق ہے جس کی طرف اوپر اشارہ کیا گیا ہے ۔ دعوت اِلی اللہ تو ہر مبلغ دیتا اور دے سکتا ہے ، مگر وہ اللہ کی طرف سے اس کام پر مامور نہیں ہوتا ۔ اس کے برعکس نبی اللہ کے اذن ( Sanction ) سے دعوت دینے اٹھتا ہے ۔ اس کی دعوت نری تبلیغ نہیں ہے بلکہ اس کے پیچھے بھی اس کے بھیجنے والے رب العالمیں کی فرمانروائی کا زور ہوتا ہے ۔ اسی بنا پر اللہ کے بھیجے ہوئے داعی کی مزاحمت خود اللہ کے خلاف جنگ قرار پاتی ہے ، جس طرح دنیوی حکومتوں میں سرکاری کام انجام دینے والے سرکاری ملازم کی مزاحمت خود حکومت کے خلاف جنگ سمجھی جاتی ہے ۔