Surah

Information

Surah # 36 | Verses: 83 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 41 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 45, from Madina
لَقَدۡ حَقَّ الۡقَوۡلُ عَلٰٓى اَكۡثَرِهِمۡ فَهُمۡ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ‏ ﴿7﴾
ان میں سے اکثر لوگوں پر بات ثابت ہو چکی ہے سو یہ لوگ ایمان نہ لائیں گے ۔
لقد حق القول على اكثرهم فهم لا يؤمنون
Already the word has come into effect upon most of them, so they do not believe.
Inn mein say aksar logon per baat sabit hochuki hai so yeh log eman na layen gay.
حقیقت یہ ہے کہ ان میں سے اکثر لوگوں کے بارے میں بات پوری ہوچکی ہے ۔ ( ٢ ) اس لیے وہ ایمان نہیں لاتے ۔
بیشک ان میں اکثر پر بات ثابت ہوچکی ہے ( ف۵ ) تو وہ ایمان نہ لائیں گے ( ف٦ )
ان میں سے اکثر لوگ فیصلہ عذاب کے مستحق ہو چکے ہیں ، اسے لیے وہ ایمان نہیں 5 لاتے ۔
درحقیقت اُن کے اکثر لوگوں پر ہمارا فرمان ( سچ ) ثابت ہو چکا ہے سو وہ ایمان نہیں لائیں گے
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :5 یہ ان لوگوں کو ذکر ہے جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعوت کے مقابلے میں ضد اور ہٹ دھرمی سے کام لے رہے تھے اور جنہوں نے طے کر لیا تھا کہ آپ کی بات بہرحال مان کر نہیں دینی ہے ۔ ان کے متعلق فرمایا گیا ہے کہ یہ لوگ فیصلۂ عذاب کے مستحق ہو چکے ہیں اس لیے یہ ایمان نہیں لاتے اس کا مطلب یہ ہے کہ جو لوگ نصیحت پر کان نہیں دھرتے اور خدا کی طرف سے پیغمبروں کے ذریعہ اتمام حجت ہو جانے پر بھی انکار اور حق دشمنی کی روش ہی اختیار کیے چلے جاتے ہیں ان پر خود ان کی اپنی شامت اعمال مسلط کر دی جاتی ہے اور پھر انہیں توفیق ایمان نصیب نہیں ہوتی ۔ اسی مضمون کو آگے چل کر اس فقرے میں کھول دیا گیا ہے کہ تم تو اسی شخص کو خبردار کر سکتے ہو جو نصیحت کی پیروی کرے اور بے دیکھے خدائے رحمان سے ڈرے ۔