Surah

Information

Surah # 36 | Verses: 83 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 41 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 45, from Madina
اِنَّا نَحۡنُ نُحۡىِ الۡمَوۡتٰى وَنَكۡتُبُ مَا قَدَّمُوۡا وَاٰثَارَهُمۡؕؔ وَكُلَّ شَىۡءٍ اَحۡصَيۡنٰهُ فِىۡۤ اِمَامٍ مُّبِيۡنٍ‏ ﴿12﴾
بیشک ہم مردوں کو زندہ کریں گے ، اور ہم لکھتے جاتے ہیں وہ اعمال بھی جن کو لوگ آگے بھیجتے ہیں اور ان کے وہ اعمال بھی جن کو پیچھے چھوڑ جاتے ہیں ، اور ہم نے ہرچیز کو ایک واضح کتاب میں ضبط کر رکھا ہے ۔
انا نحن نحي الموتى و نكتب ما قدموا و اثارهم و كل شيء احصينه في امام مبين
Indeed, it is We who bring the dead to life and record what they have put forth and what they left behind, and all things We have enumerated in a clear register.
Be-shak hum murdon ko zindah keren gay aur hum likhtay jatay hain woh aemaal bhi jin ko log aagay bhejtay hain aur unn kay woh aemaal bhi jin ko peechay chor jatay hain aur hum ney her cheez ko aik wazeh kitab mein zabt ker rakha hai.
یقینا ہم ہی مردوں کو زندہ کریں گے ، اور جو کچھ عمل انہوں نے آگے بھیجے ہیں ہم ان کو بھی لکھتے جاتے ہیں اور ان کے کاموں کے جو اثرات ہیں ان کو بھی ۔ ( ٤ ) اور ہم نے ایک واضح کتاب میں ہر ہر چیز کا پورا احاطہ کر رکھا ہے ۔
بیشک ہم مردوں کو جِلائیں گے اور ہم لکھ رہے ہیں جو انہوں نے آگے بھیجا ( ف۱۱ ) اور جو نشانیاں پیچھے چھوڑ گئے ( ف۱۲ ) اور ہر چیز ہم نے گن رکھی ہے ایک بتانے والی کتاب میں ( ف۱۳ )
ہم یقینا ایک روز مردوں کو زندہ کرنے والے ہیں ۔ جو کچھ افعال انہوں نے کئے ہیں وہ سب ہم لکھتے جا رہے ہیں ، اور جو کچھ آثار انہوں نے پیچھے چھوڑے ہیں وہ بھی ہم ثبت کر رہے 9 ہیں ۔ ہر چیز کو ہم نے ایک کھلی کتاب میں درج کر رکھا ہے ۔ ع
بیشک ہم ہی تو مُردوں کو زندہ کرتے ہیں اور ہم وہ سب کچھ لکھ رہے ہیں جو ( اَعمال ) وہ آگے بھیج چکے ہیں ، اور اُن کے اثرات ( جو پیچھے رہ گئے ہیں ) ، اور ہر چیز کو ہم نے روشن کتاب ( لوحِ محفوظ ) میں احاطہ کر رکھا ہے
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :9 اس سے معلوم ہوا کہ انسان کا نامۂ اعمال تین قوم کے اندراجات پر مشتمل ہے ۔ ایک یہ کہ ہر شخص جو کچھ بھی اچھا یا برا عمل کرتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کے دفتر میں لکھ لیا جاتا ہے ۔ دوسرے ، اپنے گرد و پیش کی اشیاء اور خود اپنے جسم کے اعضاء پر جو نقوش ( Impressions ) بھی انسان مرتسم کرتا ہے وہ سب کے سب ثبت ہو جاتے ہیں ، اور یہ سارے نقوش ایک وقت اس طرح ابھر آئیں گے کہ اس کی اپنی آواز سنی جائے گی ، اس کے اپنے خیالات اور نیتوں اور ارادوں کی پوری داستان اس کی لوح ذہن پر لکھی نظر آئے گی ، اور اس کے ایک ایک اچھے اور برے فعل اور اس کی تمام حرکات و سکنات کی تصویریں سامنے آجائیں گی ۔ تیسرے اپنے مرنے کے بعد اپنی آئندہ نسل پر ، اپنے معاشرے پر ، اور پوری انسانیت پر اپنے اچھے اور برے اعمال کے جو اثرات وہ چھوڑ گیا ہے وہ جس وقت تک اور جہاں جہاں تک کار فرما رہیں گے وہ سب اس کے حساب میں لکھے جاتے رہیں گے ۔ اپنی اولاد کو جو بھی اچھی یا بری تربیت اس نے دی ہے ، اپنے معاشرے میں جو بھلائیاں یا برائیاں بھی اس نے پھیلائی ہیں اور انسانیت کے حق میں جو پھول یا کانٹے بھی وہ بو گیا ہے ان سب کا پورا ریکارڈ اس وقت تک تیار کیا جاتا رہے گا جب تک اس کی لگائی ہوئی یہ فصل دنیا میں اپنے اچھے یا برے پھل لاتی رہے گی ۔