Surah

Information

Surah # 36 | Verses: 83 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 41 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 45, from Madina
وَالشَّمۡسُ تَجۡرِىۡ لِمُسۡتَقَرٍّ لَّهَا‌ؕ ذٰلِكَ تَقۡدِيۡرُ الۡعَزِيۡزِ الۡعَلِيۡمِؕ‏ ﴿38﴾
اور سورج کے لئے جو مقررہ راہ ہے وہ اسی پر چلتا رہتا ہے یہ ہے مقرر کردہ غالب باعلم اللہ تعالٰی کا ۔
و الشمس تجري لمستقر لها ذلك تقدير العزيز العليم
And the sun runs [on course] toward its stopping point. That is the determination of the Exalted in Might, the Knowing.
Aur sooraj kay liye jo muqarrara raah hai woh ussi per chalta hai yeh hai muqarrar kerdah ghalib ba-ilm Allah Taalaa ka.
اور سورج اپنے ٹھکانے کی طرف چلا جارہا ہے ۔ یہ سب اس ذات کا مقرر کیا ہوا نظام ہے جس کا اقتدار بھی کامل ہے ، جس کا علم بھی کامل ۔
اور سورج چلتا ہے اپنے ایک ٹھہراؤ کے لیے ( ف٤۹ ) یہ حکم ہے زبردست علم والے کا ( ف۵۰ )
اور سورج ، وہ اپنے ٹھکانے کی طرف چلا جا رہا ہے ۔ 33 ۔ یہ زبردست علیم ہستی کا باندھا ہوا حساب ہے ۔
اور سورج ہمیشہ اپنی مقررہ منزل کے لئے ( بغیر رکے ) چلتا رہتا ، ہے یہ بڑے غالب بہت علم والے ( رب ) کی تقدیر ہے
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :33 ٹھکانے سے مراد وہ جگہ بھی ہو سکتی ہے جہاں جا کر سورج کو آخر کار ٹھر جانا ہے اور وہ وقت بھی ہو سکتا ہے جب وہ ٹھر جائے گا ۔ اس آیت کا صحیح مفہوم انسان اسی وقت متعین کر سکتا ہے جبکہ اسے کائنات کے حقائق کا ٹھیک ٹھیک علم حاصل ہو جائے ۔ لیکن انسانی علم کا حال یہ ہے کہ وہ ہر زمانہ میں بدلتا رہا ہے اور آج جو کچھ اسے بظاہر معلوم ہے اس کے بدل جانے کا ہر وقت امکان ہے ۔ سورج کے متعلق قدیم زمانے کے لوگ عینی مشاہدے کی بنا پر یہ یقین رکھتے تھے کہ وہ زمین کے گرد چکر لگا رہا ہے ۔ پھر مزید تحقیق و مشاہدہ کے بعد یہ نظریہ قائم کیا گیا کہ وہ اپنی جگہ ساکن ہے اور نظام شمسی کے سیارے اس کے گرد گھوم رہے ہیں ۔ لیکن یہ نظریہ بھی مستقل ثابت نہ ہوا ۔ بعد کے مشاہدات سے پتہ چلا کہ نہ صرف سورج ، بلکہ وہ تمام تارے جن کو ثوابت ( Fixed Stars ) کہا جاتا ہے ، ایک رخ پر چلے جا رہے ہیں ۔ ثوابت کی رفتار کا اندازہ 10 سے لے کر 100 میل فی سکنڈ تک کیا گیا ہے ۔ اور سورج کے متعلق موجودہ زمانہ کے ماہرین فلکیات کہتے ہیں کہ وہ اپنے پورے نظام شمسی کو لیے ہوئے 20 کلو میٹر ( تقریباً 12 میل ) فی سکنڈ کی رفتار سے حرکت کر رہا ہے ۔ ( ملاحظہ ہو انسائیکلوپیڈیا برٹانیکا ، لفظ اسٹار ۔ اور لفظ سن ) ۔