Surah

Information

Surah # 36 | Verses: 83 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 41 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 45, from Madina
وَاِذَا قِيۡلَ لَهُمۡ اَنۡفِقُوۡا مِمَّا رَزَقَكُمُ اللّٰهُ ۙ قَالَ الَّذِيۡنَ كَفَرُوۡا لِلَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡۤا اَنُطۡعِمُ مَنۡ لَّوۡ يَشَآءُ اللّٰهُ اَطۡعَمَهٗٓ ۖ  اِنۡ اَنۡـتُمۡ اِلَّا فِىۡ ضَلٰلٍ مُّبِيۡنٍ‏ ﴿47﴾
اور ان سے جب کہا جاتا ہے کہ اللہ تعالٰی کے دیئے ہوئے میں سے کچھ خرچ کرو ، تو یہ کفار ایمان والوں کو جواب دیتے ہیں کہ ہم انہیں کیوں کھلائیں؟ جنہیں اگر اللہ تعالٰی چاہتا تو خود کھلا پلا دیتا ، تم تو ہو ہی کھلی گمراہی میں ۔
و اذا قيل لهم انفقوا مما رزقكم الله قال الذين كفروا للذين امنوا انطعم من لو يشاء الله اطعمه ان انتم الا في ضلل مبين
And when it is said to them, "Spend from that which Allah has provided for you," those who disbelieve say to those who believe, "Should we feed one whom, if Allah had willed, He would have fed? You are not but in clear error."
Aur inn say jab kaha jata hai kay Allah Taalaa kay diye huyey mein say kuch kharach kero to yeh kuffar eman walon ko jawab detay hain kay hum enhen kiyon khilayen? Jinhen agar Allah Taalaa chahata to khud khila pila deta tum to ho hi khulli gumrahi mein.
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ : اللہ نے تمہیں جو رزق دیا ہے اس میں سے ( غریبوں پر بھی ) خرچ کرو ، تو یہ کافر لوگ مسلمانوں سے کہتے ہیں کہ : کیا ہم ان لوگوں کو کھانا کھلائی جنہیں اگر اللہ چاہتا تو خود کھلا دیتا ؟ ( مسلمانو ) تمہاری حقیقت اس کے سوا کچھ بھی نہیں کہ تم کھلی گمراہی میں پڑے ہوئے ہو ۔
اور جب ان سے فرمایا جائے اللہ کے دیے میں سے کچھ اس کی راہ میں خرچ کرو تو کافر مسلمانوں کے لیے کہتے ہیں کہ کیا ہم اسے کھلائیں جسے اللہ چاہتا تو کھلادیتا ( ف٦۱ ) تم تو نہیں مگر کھلی گمراہی میں ،
اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اللہ نے جو رزق تمہیں عطا کیا ہے اس میں کچھ اللہ کی راہ میں بھی خرچ کرو تو یہ لوگ جنہوں نے کفر کیا ہے ، ایمان لانے والوں کو جواب دیتے ہیں کیا ہم ان کو کھلائیں جنہیں اگر اللہ چاہتا تو خود کھلا دیتا ؟ تم تو بالکل ہی بہک گئے ہو ؟ 43 ۔
اور جب اُن سے کہا جاتا ہے کہ تم اس میں سے ( راہِ خدا میں ) خرچ کرو جو تمہیں اللہ نے عطا کیا ہے تو کافر لوگ ایمان والوں سے کہتے ہیں: کیا ہم اس ( غریب ) شخص کو کھلائیں جسے اگر اللہ چاہتا تو ( خود ہی ) کھلا دیتا ۔ تم تو کھلی گمراہی میں ہی ( مبتلا ) ہوگئے ہو
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :43 اس سے یہ بتانا مقصود ہے کہ کفر نے صرف ان کی عقل ہی اندھی نہیں کی ہے بلکہ ان کی اخلاقی حِس کو بھی مردہ کر دیا ہے ۔ وہ نہ خدا کے بارے میں صحیح تفکر سے کام لیتے ہیں ، نہ خلق کے ساتھ صحیح طرز عمل اختیار کرتے ہیں ۔ ان کے پاس ہر نصیحت کا الٹا جواب ہے ۔ ہر گمراہی اور بد اخلاقی کے لیے ایک اوندھا فلسفہ ہے ۔ ہر بھلائی سے فرار کے لیے ایک گھڑا گھڑایا بہانا موجود ہے ۔