Surah

Information

Surah # 36 | Verses: 83 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 41 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 45, from Madina
وَلَهُمۡ فِيۡهَا مَنَافِعُ وَمَشَارِبُ‌ؕ اَفَلَا يَشۡكُرُوۡنَ‏ ﴿73﴾
انہیں ان سے اور بھی بہت سے فائدے ہیں اور پینے کی چیزیں ۔ کیا پھر ( بھی ) یہ شکر ادا نہیں کریں گے؟
و لهم فيها منافع و مشارب افلا يشكرون
And for them therein are [other] benefits and drinks, so will they not be grateful?
Enhen unn say aur bhi boht faeeday hain aur peenay ki cheezen. Kiya phit ( bhi ) yeh shukar ada nahi keren gay?
نیز ان کو ان مویشیوں سے اور بھی فوائد حاصل ہوتے ہیں ، اور پینے کی چیزیں ملتی ہیں ۔ کیا پھر بھی یہ شکر نہیں بجا لائیں گے ؟
اور ان کے لیے ان میں کئی طرح کے نفع ( ف۹۳ ) اور پینے کی چیزیں ہیں ( ف۹٤ ) تو کیا شکر نہ کریں گے ( ف۹۵ )
اور ان کے اندر ان کے لیے طرح طرح کے فوائد اور مشروبات ہیں ۔ پھر کیا یہ شکر گذار نہیں ہوتے ؟ 61 ۔
اور ان میں ان کے لئے اور بھی فوائد ہیں اور مشروب ہیں ، تو پھر وہ شکر ادا کیوں نہیں کرتے
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :61 نعمت کو منعم کے سوا کسی اور کا عطیہ سمجھنا ، اس پر کسی اور کا احسان مند ہونا ، اور منعم کے سوا کسی اور سے نعمت پانے کی امید رکھنا یا نعمت طلب کرنا ، یہ سب کفران نعمت ہے ۔ اسی طرح یہ بھی کفران نعمت ہے کہ آدمی منعم کی دی ہوئی نعمت کو اس کی رضا کے خلاف استعمال کرے ۔ لہٰذا ایک مشرک اور کافر اور منافق اور فاسق انسان محض زبان سے شکر کے الفاظ ادا کر کے خدا کا شاکر بندہ قرار نہیں پا سکتا ۔ کفار مکہ اس بات کے منکر نہ تھے کہ ان جانوروں کو خدا نے پیدا کیا ہے ۔ ان میں سے کوئی بھی یہ نہیں کہتا تھا کہ ان کے پیدا کرنے میں دوسرے معبودوں کا کوئی دخل ہے ۔ مگر یہ سب کچھ ماننے کے باوجود جب وہ خدا کی دی ہوئی نعمتوں پر اپنے معبودوں کے شکریے بجا لاتے اور ان کے آگے نذریں اور نیازیں پیش کرتے اور ان سے مزید نعمتوں کی دعائیں مانگتے اور ان کے لیے قربانیاں کرتے تھے تو خدا کے لیے ان کا زبانی شکر بالکل بے معنی ہو جاتا تھا ۔ اسی بنا پر اللہ تعالیٰ ان کو کافر نعمت اور احسان فراموش قرار دے رہا ہے ۔