Surah

Information

Surah # 36 | Verses: 83 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 41 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 45, from Madina
فَلَا يَحۡزُنۡكَ قَوۡلُهُمۡ‌ۘ اِنَّا نَـعۡلَمُ مَا يُسِرُّوۡنَ وَمَا يُعۡلِنُوۡنَ‏ ﴿76﴾
پس آپ کو ان کی بات غمناک نہ کرے ، ہم ان کی پوشیدہ اور اعلانیہ سب باتوں کو ( بخوبی ) جانتے ہیں ۔
فلا يحزنك قولهم انا نعلم ما يسرون و ما يعلنون
So let not their speech grieve you. Indeed, We know what they conceal and what they declare.
Pus aap ko inn ki baat ghumnaak na keray hum inn ki possheedah aur ailaniya sari baaton ko ( ba-khoobi ) jantay hain.
غرض ( اے پیغمبر ) ان کی باتیں تمہیں رنجیدہ نہ کریں ۔ یقین جانو ہمیں سب معلوم ہے کہ یہ کیا کچھ چھپاتے ، اور کیا کچھ ظاہر کرتے ہیں ۔
تو تم ان کی بات کا غم نہ کرو ( ف۱۰۰ ) بیشک ہم جانتے ہیں جو وہ چھپاتے ہیں اور ظاہر کرتے ہیں ( ف۱۰۱ )
اچھا ، جو باتیں یہ بنا رہے ہیں وہ تمہیں رنجیدہ نہ کریں ، ان کی چھپی اور کھلی سب باتوں کو ہم جانتے ہیں 63 ۔
پس اُن کی باتیں آپ کو رنجیدہ خاطر نہ کریں ، بیشک ہم جانتے ہیں جو کچھ وہ چھپاتے ہیں اور جو کچھ وہ ظاہر کرتے ہیں
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :63 خطاب ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ۔ اور کھلی اور چھپی باتوں کا اشارہ اس طرف ہے کہ کفار مکہ کے وہ بڑے بڑے سردار جو آپ کے خلاف جھوٹ کے طوفان اٹھا رہے تھے ، وہ اپنے دلوں میں جانتے ، اور اپنی نجی محفلوں میں مانتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جو الزامات وہ لگا رہے ہیں وہ سراسر بے اصل ہیں ۔ وہ لوگوں کو آپ کے خلاف بد گمان کرنے کے لیے آپ کو شاعر ، کاہن ، ساحر ، مجون اور نہ معلوم کیا کیا کہتے تھے ، مگر خود ان کے ضمیر اس بات کے قائل تھے ، اور آپس میں وہ ایک دوسرے کے سامنے اقرار کرتے تھے کہ سب جھوٹی باتیں ہیں جو محض آپ کی دعوت کو نیچا دکھانے کے لیے وہ گھڑ رہے ہیں ۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ اپنے نبی سے فرماتا ہے کہ ان لوگوں کی بیہودہ باتوں پر رنجیدہ نہ ہو ۔ سچائی کا مقابلہ جھوٹ سے کرنے والے آخر کار اس دنیا میں بھی ناکام ہوں گے اور آخرت میں بھی اپنا برا انجام دیکھ لیں گے ۔