Surah

Information

Surah # 36 | Verses: 83 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 41 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 45, from Madina
وَضَرَبَ لَـنَا مَثَلًا وَّ نَسِىَ خَلۡقَهٗ‌ ؕ قَالَ مَنۡ يُّحۡىِ الۡعِظَامَ وَهِىَ رَمِيۡمٌ‏ ﴿78﴾
اور اس نے ہمارے لئے مثال بیان کی اور اپنی ( اصل ) پیدائش کو بھول گیا ، کہنے لگا ان کی گلی سڑی ہڈیوں کو کون زندہ کر سکتا ہے؟
و ضرب لنا مثلا و نسي خلقه قال من يحي العظام و هي رميم
And he presents for Us an example and forgets his [own] creation. He says, "Who will give life to bones while they are disintegrated?"
Aur uss ney humaray liye misal biyan ki aur apni ( asal ) pedaeesh ko bhool gaya kehney laga inn gali sarhi haddiyon ko kon zindah ker sakta hai?
ہمارے بارے میں تو وہ باتیں بناتا ہے ، اور خود اپنی پیدائش کو بھلا بیٹھا ہے ، کہتا ہے کہ : ان ہڈیوں کو کون زندگی دے گا جبکہ وہ گل چکی ہوں گی ؟
اور ہمارے لیے کہاوت کہتا ہے ( ف۱۰۳ ) اور اپنی پیدائش بھول گیا ( ف۱۰٤ ) بولا ایسا کون ہے کہ ہڈیوں کو زندہ کرے جب وہ بالکل گل گئیں ،
اب وہ ہم پر مثالیں چسپاں کرتا ہے 66 اور اپنی پیدائش کو بھول جاتا ہے 67 ۔ کہتا ہے کون ان ہڈیوں کو زندہ کرے گا ۔ جبکہ یہ بوسیدہ ہوچکی ہوں ؟
اور ( خود ) ہمارے لئے مثالیں بیان کرنے لگا اور اپنی پیدائش ( کی حقیقت ) کو بھول گیا ۔ کہنے لگا: ہڈیوں کو کون زندہ کرے گا جبکہ وہ بوسیدہ ہوچکی ہوں گی؟
سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :66 یعنی ہمیں مخلوقات کی طرح عاجز سمجھتا ہے اور یہ خیال کرتا ہے کہ جس طرح انسان کسی مردے کو زندہ نہیں کر سکتا ، اسی طرح ہم بھی نہیں کر سکتے ۔ سورة یٰسٓ حاشیہ نمبر :67 یعنی یہ بات بھول جاتا ہے کہ ہم نے بے جان مادہ سے وہ ابتدائی جرثومہ حیات پیدا کیا جو اس کا ذریعہ تخلیق بنا اور پھر اس جرثومے کو پرورش کر کے اسے یہاں تک بڑھا لائے کہ آج وہ ہمارے سامنے باتیں چھانٹنے کے قابل ہوا ہے ۔