Surah

Information

Surah # 37 | Verses: 182 | Ruku: 5 | Sajdah: 0 | Chronological # 56 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
اِذۡ جَآءَ رَبَّهٗ بِقَلۡبٍ سَلِيۡمٍ‏ ﴿84﴾
جبکہ اپنے رب کے پاس بے عیب دل لائے ۔
اذ جاء ربه بقلب سليم
When he came to his Lord with a sound heart
Jabkay apany rab kay pass bey-aib dil laye.
جب وہ اپنے پروردگار کے پاس صاف ستھرا دل لے کر آئے ۔
اور بیشک اسی کے گروہ سے ابراہیم ہے ( ف۸۲ )
جب وہ اپنے رب کے حضور قلب سلیم لے کر آیا 44 ۔
جب وہ اپنے رب کی بارگاہ میں قلبِ سلیم کے ساتھ حاضر ہوئے
سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :44 رب کے حضور آنے سے مراد اس کی طرف رجوع کرنا اور سب سے منہ موڑ کر اسی کا رخ کرنا ہے ۔ اور قلب سلیم کے معنی صحیح سلامت دل کے ہیں ۔ یعنی ایسا دل جو تمام اعتقادی اور اخلاقی خرابیوں سے پاک ہو ، جس میں کفر و شرک اور شکوک و شبہات کا شائبہ تک نہ ہو ، جس میں نافرمانی اور سرکشی کا کوئی جذبہ نہ پایا جاتا ہو ، جس میں کوئی ایچ پیچ اور الجھاؤ نہ ہو ، جو ہر قسم کے برے میلانات اور ناپاک خواہشات سے بالکل صاف ہو ، جس کے اندر کسی کے لیے بغض و حسد یا بد خواہی نہ پائی جاتی ہو ، جس کی نیت میں کوئی کھوٹ نہ ہو ۔ سورة الصّٰٓفّٰت حاشیہ نمبر :45 حضرت ابراہیم علیہ السلام کے اس قصے کی مزید تفصیلات کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد اول ، ص 552 تا 560 ۔ جلد سوم ص 69 ۔ 70 ۔ 163 تا 170 ۔ 499 تا 506 ۔ 686 تا 694 ۔