Surah

Information

Surah # 39 | Verses: 75 | Ruku: 8 | Sajdah: 0 | Chronological # 59 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD)
قُلۡ يٰعِبَادِ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوۡا رَبَّكُمۡ‌ ؕ لِلَّذِيۡنَ اَحۡسَنُوۡا فِىۡ هٰذِهِ الدُّنۡيَا حَسَنَةٌ ‌ ؕ وَاَرۡضُ اللّٰهِ وَاسِعَةٌ ‌ ؕ اِنَّمَا يُوَفَّى الصّٰبِرُوۡنَ اَجۡرَهُمۡ بِغَيۡرِ حِسَابٍ‏ ﴿10﴾
کہہ دو کہ اے میرے ایمان والے بندو! اپنے رب سے ڈرتے رہو جو اس دنیا میں نیکی کرتے ہیں ان کے لئے نیک بدلہ ہے اور اللہ تعالٰی کی زمین بہت کشادہ ہے صبر کرنے والوں ہی کو ان کا پورا پورا بے شمار اجر دیا جاتا ہے ۔
قل يعباد الذين امنوا اتقوا ربكم للذين احسنوا في هذه الدنيا حسنة و ارض الله واسعة انما يوفى الصبرون اجرهم بغير حساب
Say, "O My servants who have believed, fear your Lord. For those who do good in this world is good, and the earth of Allah is spacious. Indeed, the patient will be given their reward without account."
Kehdo kay aey meray eman walay bando! Apnay rab say dartay raho jo iss duniya mein neki kertay hain unn kay liye nek badla hai aur Allah Taalaa ki zamin boht kushadah hai sabar kerney walon hi ko unn ka poora poora be-shumaar ajar diya jata hai.
کہہ دو کہ : اے میرے ایمان والے بندو ! اپنے پروردگار کا خوف دل میں رکھو ۔ بھلائی انہی کی ہے جنہوں نے اس دنیا میں بھلائی کی ہے ، اور اللہ کی زمین بہت وسیع ہے ۔ ( ٦ ) جو لوگ صبر سے کام لیتے ہیں ، ان کا ثواب انہیں بے حساب دیا جائے گا ۔
تم فرماؤ اے میرے بندو! جو ایمان لائے اپنے سے ڈرو ، جنہوں نے بھلائی کی ( ف۳٤ ) ان کے لیے اس دنیا میں بھلائی ہے ( ف۳۵ ) اور اللہ کی زمین وسیع ہے ( ف۳٦ ) صابروں ہی کو ان کا ثواب بھرپور دیا جائے گا بےگنتی ( ف۳۷ )
۔ ( اے نبی ( صلی اللہ علیہ وسلم ) ) کہو اے میرے بندو جو ایمان لائے ہو ، اپنے رب سے ڈرو 29 ۔ جن لوگوں نے اس دنیا میں نیک رویہ اختیار کیا ہے ان کے لیے بھلائی ہے 30 ۔ اور خدا کی زمین وسیع ہے31 ، صبر کرنے والوں کو تو ان کا اجر بے حساب دیا جائے گا 32 ۔
۔ ( محبوب! میری طرف سے ) فرما دیجئے: اے میرے بندو! جو ایمان لائے ہو اپنے رب کا تقوٰی اختیار کرو ۔ ایسے ہی لوگوں کے لئے جو اس دنیا میں صاحبانِ احسان ہوئے ، بہترین صلہ ہے ، اور اللہ کی سرزمین کشادہ ہے ، بلاشبہ صبر کرنے والوں کو اُن کا اجر بے حساب انداز سے پورا کیا جائے گا
سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :29 یعنی صرف مان کر نہ رہ جاؤ بلکہ اس کے ساتھ تقویٰ بھی اختیار کرو جن چیزوں کا اللہ نے حکم دیا ہے ان پر عمل کرو ، جن سے روکا ہے ان سے بچو اور دنیا میں اللہ کے مواخذے سے ڈرتے ہوئے کام کرو ۔ سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :30 دنیا اور آخرت دونوں کی بھلائی ۔ ان کی دنیا بھی سدھرے گی اور آخرت بھی ۔ سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :31 یعنی اگر ایک شہر یا علاقہ یا ملک اللہ کی بندگی کرنے والوں کے لیے تنگ ہو گیا ہے تو دوسری جگہ چلے جاؤ جہاں یہ مشکلات نہ ہوں ۔ سورة الزُّمَر حاشیہ نمبر :32 یعنی ان لوگوں کو جو خدا پرستی اور نیکی کے راستے پر چلنے میں ہر طرح کے مصائب و شدائد برداشت کرلیں مگر راہ حق سے نہ ہٹیں ۔ اس میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جو دین و ایمان کی خاطر ہجرت کر کے جلا وطنی کی مصیبتیں برداشت کریں ، اور وہ بھی جو ظلم کی سر زمین میں جم کر ہر آفت کا سامنا کرتے چلے جائیں ۔
ہرحال میں اللہ کی اطاعت لازمی ہے ۔ اللہ تعالیٰ اپنے ایمان دار بندوں کو اپنے رب کی اطاعت پر جمے رہنے کا اور ہر امر میں اس کی پاک ذات کا خیال رکھنے کا حکم دیتا ہے کہ جس نے اس دنیا میں نیکی کی اس کو اس دنیا میں اور آنے والی آخرت میں نیکی ہی نیکی ملے گی ۔ تم اگر ایک جگہ اللہ کی عبادت استقلال سے نہ کر سکو تو دوسری جگہ چلے جاؤ اللہ کی زمین بہت وسیع ہے ۔ معصیت سے بھاگتے رہو شرک کو منظور نہ کرو ۔ صابروں کو ناپ تول اور حساب کے بغیر اجر ملتا ہے جنت انہی کی چیز ہے ۔ مجھے اللہ کی خالص عبادت کرنے کا حکم ہوا ہے اور مجھ سے یہ بھی فرما دیا گیا ہے کہ اپنی تمام امت سے پہلے میں خود مسلمان ہو جاؤں اپنے آپ کو رب کے احکام کا عامل اور پابند کر لوں ۔