Surah

Information

Surah # 40 | Verses: 85 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 60 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 56, 57, from Madina
قَالُوۡۤا اَوَلَمۡ تَكُ تَاۡتِيۡكُمۡ رُسُلُكُمۡ بِالۡبَيِّنٰتِ ؕ قَالُوۡا بَلٰى ؕ قَالُوۡا‌ فَادۡعُوۡا ۚ وَمَا دُعٰٓـؤُا الۡكٰفِرِيۡنَ اِلَّا فِىۡ ضَلٰلٍ‏ ﴿50﴾
وہ جواب دیں گے کہ کیا تمہارے پاس تمہارے رسول معجزے لے کر نہیں آئے تھے؟ وہ کہیں گے کیوں نہیں ، وہ کہیں گے کہ پھر تم ہی دعا کرو اور کافروں کی دعا محض بے اثر اور بے راہ ہے ۔
قالوا او لم تك تاتيكم رسلكم بالبينت قالوا بلى قالوا فادعوا و ما دعؤا الكفرين الا في ضلل
They will say, "Did there not come to you your messengers with clear proofs?" They will say, "Yes." They will reply, "Then supplicate [yourselves], but the supplication of the disbelievers is not except in error."
Woh jawab den gay kay kiya tumharay pass tumharay rasool mojzzay ley ker nahi aaye thay? Woh kehen gay kiyon nahi woh kahen gay phir tum hi dua kero aur kafiron ki dua mehaz be-asar aur be-raah hai.
وہ کہیں گے کہ کیا تمہارے پاس تمہارے پیغمبر کھلی کھلی نشانیاں لے کر آتے نہیں رہے تھے؟ ۔ دوزخی جواب دیں گے ۔ کہ بیشک ( آتے تو رہے تھے ) وہ کہیں گے ۔ پھر تو تم ہی دعا کرو ، اور کافروں کی دعا کا کوئی انجام اکارت جانے کے سوا نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کیا تمہارے پاس تمہارے رسول نشانیاں نہ لاتے تھے ( ف۱۰۵ ) بولے کیوں نہیں ( ف۱۰٦ ) بولے تو تمہیں دعا کرو ( ف۱۰۷ ) اور کافروں کی دعا نہیں ، مگر بھٹکتے پھرنے کو ،
وہ پوچھیں گے کیا تمہارے پاس تمہارے رسول بینات لے کر نہیں آتے رہے تھے؟ وہ کہیں گے ہاں جہنم کے اہل کار بولیں گے : پھر تو تم ہی دعا کرو ، اور کافروں کی دعا اکارت ہی جانے والی ہے66 ۔ ع
وہ کہیں گے: کیا تمہارے پاس تمہارے پیغمبر واضح نشانیاں لے کر نہیں آئے تھے ، وہ کہیں گے: کیوں نہیں ، ( پھر داروغے ) کہیں گے: تم خود ہی دعا کرو اور کافروں کی دعا ( ہمیشہ ) رائیگاں ہی ہوگی
سورة الْمُؤْمِن حاشیہ نمبر :66 یعنی جب واقعہ یہ ہے کہ رسول تمہارے پاس بینات لے کر آ چکے تھے اور تم اس بنا پر سزا پاکر یہاں آئے ہو کہ تم نے ان کی بات ماننے سے انکار ( کفر ) کر دیا تھا ، تو اب ہمارے لیے تمہارے حق میں اللہ تعالیٰ سے کوئی دعا کرنا کسی طرح بھی ممکن نہیں ہے ، کیونکہ ایسی دعا کے لیے کوئی نہ کوئی عذر تو ہونا چاہیے ، اور تم اپنی طرف سے ہر معذرت کی گنجائش پہلے ہی ختم کر چکے ہو ۔ اس حالت میں تم خود دعا کرنا چاہو تو کر دیکھو ۔ مگر ہم یہ پہلے ہی تمہیں بتائے دیتے ہیں کہ تمہاری طرح کفر کر کے جو لوگ یہاں آئے ہوں ان کی دعا بالکل لا حاصل ہے ۔