Surah

Information

Surah # 40 | Verses: 85 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 60 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 56, 57, from Madina
اِنَّ السَّاعَةَ لَاٰتِيَةٌ لَّا رَيۡبَ فِيۡهَا وَلٰـكِنَّ اَكۡثَرَ النَّاسِ لَا يُؤۡمِنُوۡنَ‏ ﴿59﴾
قیامت بالیقین اور بےشبہ آنے والی ہے ، لیکن ( یہ اور بات ہے کہ ) بہت سے لوگ ایمان نہیں لاتے ۔
ان الساعة لاتية لا ريب فيها و لكن اكثر الناس لا يؤمنون
Indeed, the Hour is coming - no doubt about it - but most of the people do not believe.
Qayamat bil-yaqeen aur be-shuba aaney wali hai lekin ( yeh aur baat hai kay ) boht say log eman nahi latay.
یقین رکھو کہ قیامات کی گھڑی ضرور آنے والی ہے ، جس میں کسی شک کی گنجائش نہیں ہے ، لیکن اکثر لوگ ایمان نہیں لاتے ۔
بیشک قیامت ضرور آنے والی ہے اس میں کچھ شک نہیں لیکن بہت لوگ ایمان نہیں لاتے ( ف۱۲٦ )
اس کے آنے میں کوئی شک نہیں ، مگر اکثر لوگ نہیں مانتے 81 ۔
بے شک قیامت ضرور آنے والی ہے ، اس میں کوئی شک نہیں ۔ لیکن اکثر لوگ یقین نہیں رکھتے
سورة الْمُؤْمِن حاشیہ نمبر :81 یہ وقوع آخرت کا قطعی حکم ہے جو استدلال کی بنیاد پر نہیں بلکہ صرف علم ہی کی بنا پر لگایا جا سکتا ہے ، اور کلام وحی کے سوا کسی دوسرے کلام میں یہ بات اس قطعیت کے ساتھ بیان نہیں ہو سکتی ۔ وحی کے بغیر محض عقلی استدلال سے جو کچھ کہا جا سکتا ہے وہ بس اسی قدر ہے کہ آخرت ہو سکتی ہے ، اور اس کو ہونا چاہیے ۔ اس سے آگے بڑھ کر یہ کہنا کہ آخرت یقیناً ہو گی اور ہو کر رہے گی ، یہ صرف اس ہستی کے کہنے کی بات ہے جسے معلوم ہے کہ آخرت ہو گی ، اور وہ ہستی اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی نہیں ہے ۔ یہی وہ مقام ہے جہاں پہنچ کر یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ قیاس و استدلال کے بجائے خالص علم پر دین کی بنیاد اگر قائم ہو سکتی ہے تو وہ صرف وحی الہیٰ کے ذریعہ ہی سے ہو سکتی ہے ۔