Surah

Information

Surah # 40 | Verses: 85 | Ruku: 9 | Sajdah: 0 | Chronological # 60 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Middle Makkah phase (618 - 620 AD). Except 56, 57, from Madina
فَلَمۡ يَكُ يَنۡفَعُهُمۡ اِيۡمَانُهُمۡ لَمَّا رَاَوۡا بَاۡسَنَا ؕ سُنَّتَ اللّٰهِ الَّتِىۡ قَدۡ خَلَتۡ فِىۡ عِبَادِهٖ‌ۚ وَخَسِرَ هُنَالِكَ الۡكٰفِرُوۡنَ‏ ﴿85﴾
لیکن ہمارے عذاب کو دیکھ لینے کے بعد ان کے ایمان نے انہیں نفع نہ دیا ۔ اللہ نے اپنا معمول یہی مقرر کر رکھا ہے جو اس کے بندوں میں برابر چلا آرہا ہے اور اس جگہ کافر خراب و خستہ ہوئے ۔
فلم يك ينفعهم ايمانهم لما راوا باسنا سنت الله التي قد خلت في عباده و خسر هنالك الكفرون
But never did their faith benefit them once they saw Our punishment. [It is] the established way of Allah which has preceded among His servants. And the disbelievers thereupon lost [all].
Lekin humaray azab ko dekh lenay kay baad unn kay eman ney unhen nafa na diya. Allah ney apna mamool yehi muqarrar ker rakha hai jo uss kay bando mein barabar chala aaraha hai aur uss jagah kafir kharab-o-khasta huyey.
لیکن جب ہمارا عذاب انہوں نے دیکھ لیا تھا تو اس کے بعد ان کا ایمان لانا انہیں فائدہ نہیں پہنچا سکتا تھا ، خبر دار رہو کہ اللہ تعالیٰ کا یہی معمول ہے جو اس کے بندوں میں پہلے سے چلا آتا ہے ۔ اور اس موقع پر کافروں نے سخت نقصان اٹھایا
تو ان کے ایمان نے انہیں کام نہ دیا جب انہوں نے ہمارا عذاب دیکھ لیا ، اللہ کا دستور جو اس کے بندوں میں گزر چکا ( ف۱۸۱ ) اور وہاں کافر گھاٹے میں رہے ( ف۱۸۲ )
مگر ہمارا عذاب دیکھ لینی کے بعد ان کا ایمان ان کے لیے کچھ بھی نافع نہ ہو سکتا تھا ، کیوں کہ یہی اللہ کا مقرر ضابطہ ہے جو ہمیشہ اس کے بندوں میں جاری رہا ہے 113 ، اور اس وقت کافر لوگ خسارے میں پڑ گئے ۔
پھر اُن کا ایمان لانا اُن کے کچھ کام نہ آیا جبکہ انہوں نے ہمارے عذاب کو دیکھ لیا تھا ، اﷲ کا ( یہی ) دستور ہے جو اُس کے بندوں میں گزرتا چلا آرہا ہے اور اس مقام پر کافروں نے ( ہمیشہ ) سخت نقصان اٹھایا
سورة الْمُؤْمِن حاشیہ نمبر :113 یہ کہ توبہ اور ایمان بس اسی وقت تک نافع ہیں جب تک آدمی اللہ کے عذاب یا موت کی گرفت میں نہ آ جائے ۔ عذاب آ جانے یا موت کے آثار شروع ہو جانے کے بعد ایمان لانا یا توبہ کرنا اللہ تعالیٰ کے ہاں مقبول نہیں ہے ۔