Surah

Information

Surah # 41 | Verses: 54 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 61 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَقَالُوۡا قُلُوۡبُنَا فِىۡۤ اَكِنَّةٍ مِّمَّا تَدۡعُوۡنَاۤ اِلَيۡهِ وَفِىۡۤ اٰذَانِنَا وَقۡرٌ وَّمِنۡۢ بَيۡنِنَا وَبَيۡنِكَ حِجَابٌ فَاعۡمَلۡ اِنَّنَا عٰمِلُوۡنَ‏ ﴿5﴾
اور انہوں نے کہا کہ تو جس کی طرف ہمیں بلا رہا ہے ہمارے دل تو اس سے پردے میں ہیں اور ہمارے کانوں میں گرانی ہے اور ہم میں اور تجھ میں ایک حجاب ہے ، اچھا تو اب اپنا کام کئے جا ہم بھی یقیناً کام کرنے والے ہیں ۔
و قالوا قلوبنا في اكنة مما تدعونا اليه و في اذاننا وقر و من بيننا و بينك حجاب فاعمل اننا عملون
And they say, "Our hearts are within coverings from that to which you invite us, and in our ears is deafness, and between us and you is a partition, so work; indeed, we are working."
Aur enhon ney kaha kay tu jiss ki taraf humen bula raha hai humaray dil to iss say parday mein hain aur humaray kaano mein giraani hai aur hum mein aur tujh mein aik hijab hai acha tu abb apna kaam kiyey ja hum bhi yaqeenan kaam kerney walay hain.
اور ( پیغمبر ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ) سے ) کہتے ہیں کہ جس چیز کی طرف تم ہمیں بلا رہے ہو اس کے لیے ہمارے دل غلافوں میں لپٹے ہوئے ہیں ہمارے کان بہرے ہیں ، اور ہمارے اور تمہارے درمیان ایک پردہ حائل ہے ۔ لہذا تم اپنا کام کرتے رہو ۔ ہم اپنا کام کر رہے ہیں ۔
اور بولے ( ف٦ ) ہمارے دل غلاف میں ہیں اس بات سے جس کی طرف تم ہمیں بلاتے ہو ( ف۷ ) اور ہمارے کانوں میں ٹینٹ ( روئی ) ہے ( ف۸ ) اور ہمارے اور تمہارے درمیان روک ہے ( ف۹ ) تو تم اپنا کام کرو ہم اپنا کام کرتے ہیں ( ف۱۰ )
کہتے ہیں جس چیز کی طرف تو ہمیں بلا رہا ہے اس کے لیے ہمارے دلوں پر غلاف چڑھے ہوئے ہیں 2 ، ہمارے کان بہرے ہو گئے ہیں ، اور ہمارے اور تیرے درمیان ایک حجاب حائل ہوگیا ہے 3 ۔ تو اپنا کام کر ، ہم اپنا کام کیے جائیں گے 4 ۔
اور کہتے ہیں کہ ہمارے دل اُس چیز سے غلافوں میں ہیں جس کی طرف آپ ہمیں بلاتے ہیں اور ہمارے کانوں میں ( بہرے پن کا ) بوجھ ہے اور ہمارے اور آپ کے درمیان پردہ ہے سو آپ ( اپنا ) عمل کرتے رہئے ہم اپنا عمل کرنے والے ہیں
سورة حٰمٓ السَّجْدَة حاشیہ نمبر :2 یعنی اس کے لیے ہمارے دلوں تک پہنچنے کا کوئی راستہ کھلا ہوا نہیں ہے ۔ سورة حٰمٓ السَّجْدَة حاشیہ نمبر :3 یعنی اس دعوت نے ہمارے اور تمہارے درمیان جدائی ڈال دی ہے ۔ اس نے ہمیں اور تمہیں ایک دوسرے سے کاٹ دیا ہے ۔ یہ ایک ایسی رکاوٹ بن گئی ہے جو ہم کو اور تم کو جمع نہیں ہونے دیتی ۔ سورة حٰمٓ السَّجْدَة حاشیہ نمبر :4 اس کے دو مطلب ہیں ۔ ایک یہ کہ ہم کو تم سے کوئی سروکار نہیں ۔ دوسرے یہ کہ تم اپنی دعوت سے باز نہیں آتے تو اپنا کام کیے جاؤ ، ہم بھی تمہاری مخالفت سے باز نہ آئیں گے اور جو کچھ تمہیں نیچا دکھانے کے لیے ہم سے ہو سکے گا کریں گے ۔