Surah

Information

Surah # 41 | Verses: 54 | Ruku: 6 | Sajdah: 1 | Chronological # 61 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
وَقَالُوۡا لِجُلُوۡدِهِمۡ لِمَ شَهِدْتُّمۡ عَلَيۡنَا‌ ؕ قَالُوۡۤا اَنۡطَقَنَا اللّٰهُ الَّذِىۡۤ اَنۡطَقَ كُلَّ شَىۡءٍ وَّهُوَ خَلَقَكُمۡ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّاِلَيۡهِ تُرۡجَعُوۡنَ‏ ﴿21﴾
یہ اپنی کھالوں سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف شہادت کیوں دی وہ جواب دیں گی کہ ہمیں اس اللہ نے قوت گویائی عطا فرمائی جس نے ہرچیز کو بولنے کی طاقت بخشی ہے ، اسی نے تمہیں اول مرتبہ پیدا کیا اور اسی کی طرف تم سب لوٹائے جاؤ گے ۔
و قالوا لجلودهم لم شهدتم علينا قالوا انطقنا الله الذي انطق كل شيء و هو خلقكم اول مرة و اليه ترجعون
And they will say to their skins, "Why have you testified against us?" They will say, "We were made to speak by Allah , who has made everything speak; and He created you the first time, and to Him you are returned.
Yeh apni khalon say kahen gay kay tum ney humaray khilaf shahdat kiyon di woh jawab den gi kay humen uss Allah ney qoot-e-goyaee ata farmaee jiss ney her cheez ko bolney ki taqat bakhshi hai ussi ney tumhen awwal martaba peda kiya aur ussi ki taraf tum sab lotaye jaogay.
وہ اپنی کھالوں سے کہیں گے کہ تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی ۔ وہ کہیں گی کہ ہمیں اسی ذات نے بولنے کی طاقت دے دی ہے جس نے ہر چیز کو گویائی عطا فرمائی ہیے ۔ اور وہی ہے جس نے تمہیں پہلی بار پیدا کیا تھا ، اور اسی کی طرف تمہیں واپس لے جایا جا رہا ہے ۔
اور وه اپنی کھالوں سے کہیں گے تم نے ہم پر کیوں گواہی دی ، وہ کہیں گی ہمیں اللہ نے بلوایا جس نے ہر چیز کو گویائی بخشی اور اس نے تمہیں پہلی بار بنایا اور اسی کی طرف تمہیں پھرنا ہے ،
وہ اپنے جسم کی کھالوں سے کہیں گے تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی ؟وہ جواب دیں گی ہمیں اسی خدا نے گویائی دی ہے جس نے ہر چیز کو گویا کر دیا ہے 26 ۔ اسی نے تم کو پہلی مرتبہ پیدا کیا تھا اور اب اسی کی طرف تم واپس لائے جا رہے ہو ۔
پھر وہ لوگ اپنی کھالوں سے کہیں گے: تم نے ہمارے خلاف کیوں گواہی دی ، وہ کہیں گی: ہمیں اُس اﷲ نے گویائی عطا کی جو ہر چیز کو قوتِ گویائی دیتا ہے اور اسی نے تمہیں پہلی بار پیدا فرمایا ہے اور تم اسی کی طرف پلٹائے جاؤ گے
سورة حٰمٓ السَّجْدَة حاشیہ نمبر :26 اس سے معلوم ہوا کہ صرف انسان کے اپنے اعضائے جسم ہی قیامت کے روز گواہی نہیں دیں گے ، بلکہ ہر وہ چیز بول اٹھے گی جس کے سامنے انسان نے کسی فعل کا ارتکاب کیا تھا ۔ یہی بات سورہ زلزال میں فرمائی گئی ہے کہ : وَ اَخْرَجَتِ الْاَرضُ اَثْقَالَھَا o وَقَالَ الْاِنْسَانُ مَا لَھَا o یَوْمَئِذٍ تُحَدِّثُ اَخْبَارَھَا o بِاَنَّ رَبَّکَ اَوْحٰی لَھَا o زمین وہ سارے بوجھ نکال پھینکے گی جو اس کے اندر بھرے پڑے ہیں ، اور انسان کہے گا کہ یہ اسے کیا ہو گیا ہے ، اس روز زمین اپنی ساری سرگزشت سنا دے گی ( یعنی جو جو کچھ انسان نے اس کی پیٹھ پر کیا ہے اس کی ساری داستان بیان کر دے گی ) ۔ کیونکہ تیرا رب اسے بیان کرنے کا حکم دے چکا ہو گا ۔