Agar woh chahye to hawa band kerday aur yeh kashtiyan samnadaron per ruki reh jayen. Yaqeenan iss mein jer sabar kerney walay shukar guzar kay liye nishaniyan hain.
اگر وہ چاہے تو ہوا کو ٹھہرا دے ، جس سے یہ سمندر کی پشت پر کھڑے کے کھڑے رہ جائیں ، یقینا اس میں ہر اس شخص کے لیے بڑی نشانیاں ہیں جو صبر کا بھی خوگر و ، شکر کا بھی ۔
اللہ جب چاہے ہوا کو ساکن کر دے اور یہ سمندر کی پیٹھ پر کھڑے کے کھڑے رہ جائیں ۔ ۔ ۔ اس میں بڑی نشانیاں ہیں ہر اس شخص کے لیے جو کمال درجہ صبر و شکر کرنے والا ہو 53 ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
سورة الشُّوْرٰی حاشیہ نمبر :53
صبر کرنے والے سے مراد وہ شخص ہے جو اپنے نفس کو قابو میں رکھے اور اچھے اور برے تمام حالات میں بندگی کے رویے پر ثابت قدم رہے ۔ جس کا حال یہ نہ ہو کہ اچھا وقت آئے تو اپنی ہستی کو بھول کر خدا سے باغی اور بندوں کے حق میں ظالم بن جائے ، اور برا وقت آ جائے تو دل چھوڑ بیٹھے اور ہر ذلیل سے ذلیل حرکت کرنے پر اتر آئے ۔ شکر کرنے والے سے مراد وہ شخص ہے جسے تقدیر الہٰی خواہ کتنا ہی اونچا اٹھا لے جائے ، وہ اسے اپنا کمال نہیں بلکہ اللہ کا احسان ہی سمجھتا رہے ، اور وہ خواہ کتنا ہی نیچے گرا دیا جائے ، اس کی نگاہ اپنی محرومیوں کے بجائے ان نعمتوں پر ہی مرکوز رہے جو برے سے برے حالات میں بھی آدمی کو حاصل رہتی ہیں ، اور خوشحالی و بد حالی ، دونوں حالتوں میں اس کی زبان اور اس کے دل سے اپنے رب کا شکر ہی ادا ہوتا رہے ۔