Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
اِنۡ يَّمۡسَسۡكُمۡ قَرۡحٌ فَقَدۡ مَسَّ الۡقَوۡمَ قَرۡحٌ مِّثۡلُهٗ ‌ؕ وَتِلۡكَ الۡاَيَّامُ نُدَاوِلُهَا بَيۡنَ النَّاسِۚ وَلِيَـعۡلَمَ اللّٰهُ الَّذِيۡنَ اٰمَنُوۡا وَيَتَّخِذَ مِنۡكُمۡ شُهَدَآءَ‌ؕ وَاللّٰهُ لَا يُحِبُّ الظّٰلِمِيۡنَۙ‏ ﴿140﴾
اگر تم زخمی ہوئے ہو تو تمہارے مخالف لوگ بھی تو ایسے ہی زخمی ہو چکے ہیں ، ہم ان دنوں کو لوگوں کے درمیان ادلتے بدلتے رہتے ہیں ( شکست احد ) اس لئے تھی کہ اللہ تعالٰی ایمان والوں کو ظاہر کردے اور تم میں سے بعض کو شہادت کا درجہ عطا فرمائے ، اللہ تعالٰی ظالموں سے محبت نہیں کرتا ۔
ان يمسسكم قرح فقد مس القوم قرح مثله و تلك الايام نداولها بين الناس و ليعلم الله الذين امنوا و يتخذ منكم شهداء و الله لا يحب الظلمين
If a wound should touch you - there has already touched the [opposing] people a wound similar to it. And these days [of varying conditions] We alternate among the people so that Allah may make evident those who believe and [may] take to Himself from among you martyrs - and Allah does not like the wrongdoers -
Agar tum zakhmi huye ho to tumharay mukhalif log bhi to aisay hi zakhmi ho chukay hain hum inn dino ko logon kay darmiyan adaltay badaltay rehtay hain. ( shikast-e-ohod ) iss liye thi kay Allah Taalaa eman walon ko zahir ker dey aur tum mein say baaz ko shahdat ka darja ata farmaye Allah Taalaa zalimon say mohabbat nahi kerta.
اگر تمہیں ایک زخم لگا ہے تو ان لوگوں کو بھی اسی جیسا زخم پہلے لگ چکا ہے ۔ ( ٤٦ ) یہ تو آتے جاتے دن ہیں جنہیں ہم لوگوں کے درمیان باری باری بدلتے رہتے ہیں ، اور مقصد یہ تھا کہ اللہ ایمان والوں کو جانچ لے ، اور تم میں سے کچھ لوگوں کو شہید قرار دے ، اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا ۔
اگر تمہیں ( ف۲٤۸ ) کوئی تکلیف پہنچی تو وہ لوگ بھی ویسی ہی تکلیف پاچکے ہیں ( ف۲٤۹ ) اور یہ دن ہیں جن میں ہم نے لوگوں کے لیے باریاں رکھی ہیں ( ف۲۵۰ ) اور اس لئے کہ اللہ پہچان کرادے ایمان والوں کی ( ف۲۵۱ ) اور تم میں سے کچھ لوگوں کو شہادت کا مرتبہ دے اور اللہ دوست نہیں رکھتا ظالموں کو ،
اس وقت اگر تمہیں چوٹ لگی ہے تو اس سے پہلے ایسی ہی چوٹ تمہارے مخالف فریق کو بھی لگ چکی ہے ۔ 100 یہ تو زمانہ کے نشیب و فراز ہیں جنھیں ہم لوگوں کے درمیان گردش دیتے رہتے ہیں ۔ تم پر یہ وقت اس لیے لایا گیا کہ اللہ دیکھنا چاہتا تھا کہ تم میں سچے مومن کون ہیں ، اور ان لوگوں کو چھانٹ لینا چاہتا تھا جو واقعی ﴿راستی کے﴾ گواہ ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ 101 کیونکہ ظالم لوگ اللہ کو پسند نہیں ہیں ۔
اگر تمہیں ( اب ) کوئی زخم لگا ہے تو ( یاد رکھو کہ ) ان لوگوں کو بھی اسی طرح کا زخم لگ چکا ہے ، اور یہ دن ہیں جنہیں ہم لوگوں کے درمیان پھیرتے رہتے ہیں ، اور یہ ( گردشِ ا یّام ) اس لئے ہے کہ اللہ اہلِ ایمان کی پہچان کرا دے اور تم میں سے بعض کو شہادت کا رتبہ عطا کرے ، اور اللہ ظالموں کو پسند نہیں کرتا
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :100 اشارہ ہے جنگ بدر کی طرف ۔ اور کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جب اس چوٹ کو کھا کر کافر پست ہمت نہ ہوئے تو اس چوٹ پر تم کیوں ہمت ہارو ۔ سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :101 اصل الفاظ ہیں وَیَتَّخِذَ مِنْکُم ْشُھَدَآءَ ۔ اس کا مطلب تو یہ ہے کہ تم میں سے کچھ شہید لینا چاہتا تھا ، یعنی کچھ لوگوں کو شہادت کی عزت بخشنا چاہتا تھا ۔ اور دوسرا مطلب یہ ہے کہ اہل ایمان اور منافقین کے اس مخلوط گروہ میں سے جس پر تم اس وقت مشتمل ہو ، ان لوگوں کو الگ چھانٹ لینا چاہتا تھا جو حقیقت میں شُھَدَآ عَلَی النَّاس ہیں ، یعنی اس منصب جلیل کے اہل ہیں جس پر ہم نے امت مسلمہ کو سرفراز کیا ہے ۔