Surah

Information

Surah # 43 | Verses: 89 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 63 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 54, from Madina
وَاِنَّاۤ اِلٰى رَبِّنَا لَمُنۡقَلِبُوۡنَ‏ ﴿14﴾
اور بالیقین ہم اپنے رب کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ۔
و انا الى ربنا لمنقلبون
And indeed we, to our Lord, will [surely] return."
Aur bil-yaqeen hum apnay rab ki taraf lot ker janey walay hain.
اور بیشک ہم اپنے پروردگار کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں ۔ ( ٤ )
اور بیشک ہمیں اپنے رب کی طرف پلٹنا ہے ( ف۱۵ )
اور ایک روز ہمیں اپنے رب کی طرف پلٹنا ہے 14 ۔
اور بیشک ہم اپنے رب کی طرف ضرور لوٹ کر جانے والے ہیں
سورة الزُّخْرُف حاشیہ نمبر :14 مطلب یہ ہے کہ ہر سفر پر جاتے ہوئے یاد کر لو کہ آگے ایک بڑا اور آخری سفر بھی درپیش ہے ۔ اس کے علاوہ چونکہ ہر سواری کو استعمال کرنے میں یہ امکان بھی ہوتا ہے کہ شاید کوئی حادثہ اسی سفر کو آدمی کا آخری سفر بنا دے ، اس لیے بہتر ہے کہ ہر مرتبہ وہ اپنے رب کی طرف واپسی کو یاد کر کے چلے تاکہ اگر مرنا ہی ہے تو بے خبر نہ مرے ۔ یہاں تھوڑی دیر ٹھہر کر ذرا اس تعلیم کے اخلاقی نتائج کا بھی اندازہ کر لیجیے ۔ کیا آپ یہ تصور کر سکتے ہیں کہ جو شخص کسی سواری پر بیٹھتے وقت سمجھ بوجھ کر پورے شعور کے ساتھ اس طرح اللہ کو اور اس کے حضور اپنی واپسی اور جواب دہی کو یاد کر کے چلا ہو وہ آگے جا کر کسی فسق و فجور یا کسی ظلم و ستم کا مرتکب ہوگا ؟ کیا کسی فاحشہ سے ملاقات کے لیے ، یا کسی کلب میں شراب خوری اور قمار بازی کے لیے جاتے وقت بھی کوئی شخص یہ کلمات زبان سے نکال سکتا ہے یا ان کا خیال کر سکتا ہے ؟ کیا کوئی حاکم یا سرکاری افسر ، یا تاجر ، جو یہ کچھ سوچ کر اور اپنے منہ سے کہہ کر گھر سے چلا ہو ، اپنی جائے عمل پر پہنچ کر لوگوں کے حق مار سکتا ہے ؟ کیا کوئی سپاہی بے گناہوں کا خون بہانے اور کمزوروں کی آزادی پر ڈاکہ مارنے کے لیے جاتے وقت بھی اپنے ہوائی جہاز یا ٹینک پر قدم رکھتے ہوئے یہ الفاظ زبان پر لا سکتا ہے ؟ اگر نہیں ، تو یہی ایک چیز ہر اس نقل و حرکت پر بند باندھ دینے کے لیے کافی ہے جو معصیت کے لیے ہو ۔