Surah

Information

Surah # 43 | Verses: 89 | Ruku: 7 | Sajdah: 0 | Chronological # 63 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD). Except 54, from Madina
فَاخۡتَلَفَ الۡاَحۡزَابُ مِنۡۢ بَيۡنِهِمۡ‌ۚ فَوَيۡلٌ لِّلَّذِيۡنَ ظَلَمُوۡا مِنۡ عَذَابِ يَوۡمٍ اَلِيۡمٍ‏ ﴿65﴾
پھر ( بنی اسرائیل کی ) جماعتوں نے آپس میں اختلاف کیا پس ظالموں کے لئے خرابی ہے دکھ والے دن کی آفت سے ۔
فاختلف الاحزاب من بينهم فويل للذين ظلموا من عذاب يوم اليم
But the denominations from among them differed [and separated], so woe to those who have wronged from the punishment of a painful Day.
Phir ( bani-israeel ki ) jamaton ney aapas mein ikhtilaf kiya pus zalimon kay liye kharabi hai dukh walay din ki aafat say.
پھر بھی ان میں سے کئی گروہوں نے اختلاف پیدا کیا ، چنانچہ ان ظالموں کے لیے ایک دردناک دن کے عذاب کی وجہ سے بڑی خرابی ہوگی ۔
پھر وہ گروہ آپس میں مختلف ہوگئے ( ف۱۱۱ ) تو ظالموں کی خرابی ہے ( ف۱۱۲ ) ایک درد ناک دن کے عذاب سے ( ف۱۱۳ )
مگر ( اس کی اس صاف تعلیم کے باوجود ) گروہوں نے آپس میں اختلاف کیا 58 ، پس تباہی ہے ان لوگوں کے لیے جنہوں نے ظلم کیا ایک درد ناک دن کے عذاب سے ۔
پس اُن کے درمیان ( آپس میں ہی ) مختلف فرقے ہو گئے ، سو جن لوگوں نے ظلم کیا اُن کے لئے دردناک دن کے عذاب کی خرابی ہے
سورة الزُّخْرُف حاشیہ نمبر :58 یعنی ایک گروہ نے ان کا انکار کیا تو مخالفت میں اس حد تک پہنچ گیا کہ ان پر ناجائز ولادت کی تہمت لگائی اور ان کو اپنے نزدیک سولی پر چڑھوا کر چھوڑا ۔ دوسرے گروہ نے ان کا اقرار کیا تو عقیدت میں بے تحاشا غلو کر کے ان کو خدا بنا بیٹھا اور پھر ایک انسان کے خدا ہونے کا مسئلہ اس کے لیے ایسی گتھی بنا جسے سلجھاتے سلجھاتے اس میں بے شمار فرقے بن گئے ۔ ( تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد اول ، النساء ، حواشی ، ۲۱۱ تا ۲۱٦ ، المائدہ ، حواشی ۳۹ ۔ ٤۰ ۔ ۱۰۱ ۔ ۱۳۰ ) ۔