Surah

Information

Surah # 44 | Verses: 59 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 64 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ يُحۡىٖ وَيُمِيۡتُ‌ؕ رَبُّكُمۡ وَرَبُّ اٰبَآٮِٕكُمُ الۡاَوَّلِيۡنَ‏ ﴿8﴾
کوئی معبود نہیں اس کے سوا وُہی جلاتا ہے اور مارتا ہے وہی تمہارا رب ہے اور تمہارے اگلے باپ دادوں کا ۔
لا اله الا هو يحي و يميت ربكم و رب اباىكم الاولين
There is no deity except Him; He gives life and causes death. [He is] your Lord and the Lord of your first forefathers.
Koi mabood nahi iss kay siwa wohi jilata hai aur maarta hai wohi tumhara rab hai aur tumharay aglay baap dadon ka.
اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے ، وہ زندگی بھی دیتا ہے ، اور موت بھی ، وہ تمہارا بھی رب ہے اور تمہارے پہلے گذرے ہوئے باپ دادوں کا بھی رب
اس کے سوا کسی کی بندگی نہیں وہ جِلائے اور مارے ، تمہارا رب اور تمہارے اگلے باپ دادا کا رب ،
کوئی معبود اس کے سوا نہیں ہے7 ۔ وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے8 ۔ تمہارا رب اور تمہارے ان اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں9 ۔
اُس کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہی زندگی دیتا اور موت دیتا ہے ( وہ ) تمہارا ( بھی ) رب ہے اور تمہارے اگلے آباء و اجداد کا ( بھی ) رب ہے
سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :7 معبود سے مراد ہے حقیقی معبود جس کا حق یہ ہے کہ اس کی عبادت ( بندگی و پرستش ) کی جائے ۔ سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :8 یہ دلیل ہے اس امر کی کہ اس کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور نہیں ہوسکتا ۔ اس لیے کہ یہ بات سراسر عقل کے خلاف ہے کہ جس نے بے جان مادوں میں جان ڈال کر تم کو جیتا جاگتا انسان بنایا ، اور جو اس امر کے کلی اختیارات رکھتا ہے کہ جب تک چاہے تمہاری اس زندگی کو باقی رکھے اور جب چاہے اسے ختم کر دے ، اس کی تم بندگی نہ کرو ، یا اس کے سوا کسی اور کی بندگی کرو ، یا اس کے ساتھ دوسروں کی بندگی بھی کرنے لگو ۔ سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :9 اس میں ایک لطیف اشارہ ہے اس امر کی طرف کہ تمہارے جن اسلاف نے اس کو چھوڑ کر دوسرے معبود بنائے ، ان کا رب بھی حقیقت میں وہی تھا ۔ انہوں نے اپنے اصلی رب کے سوا دوسروں کی بندگی کر کے کوئی صحیح کام نہ کیا تھا کہ ان کی تقلید کرنے میں تم حق بجانب ہو اور ان کے فعل کو اپنے مذہب کے درست ہونے کی دلیل ٹھہرا سکو ۔ ان کو لازم تھا کہ وہ صرف اسی کی بندگی کرتے کیونکہ وہی ان کا رب تھا ۔ لیکن اگر انہوں نے ایسا نہیں کیا تو تمہیں لازم ہے کہ سب کی بندگی چھوڑ کر اسی ایک کی بندگی اختیار کرو کیونکہ وہی تمہارا رب ہے ۔