Surah

Information

Surah # 44 | Verses: 59 | Ruku: 3 | Sajdah: 0 | Chronological # 64 | Classification: Makkan
Revelation location & period: Late Makkah phase (620 - 622 AD)
رَبِّ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَمَا بَيۡنَهُمَا‌ۘ اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّوۡقِنِيۡنَ‏ ﴿7﴾
جو رب ہے آسمانوں کا اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے اگر تم یقین کرنے والے ہو ۔
رب السموت و الارض و ما بينهما ان كنتم موقنين
Lord of the heavens and the earth and that between them, if you would be certain.
Jo rab hai aasmano ka aur zamin ka aur jo kuch inn kay darmiyan hai agar tum yaqeen kerney walay ho.
جو سارے آسمانوں اور زمین کا اور ان کے درمیان ہر چیز کا رب ہے ، اگر تم واقعی یقین کرنے والے ہو ۔
وہ جو رب ہے آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ ان کے درمیان ہے ، اگر تمہیں یقین ہو ( ف۷ )
آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو 6 ۔
آسمانوں اور زمین کا اور جو کچھ اِن کے درمیان ہے ( اُس کا ) پروردگار ہے ، بشرطیکہ تم یقین رکھنے والے ہو
سورة الدُّخَان حاشیہ نمبر :6 اہل عرب خود اقرار کرتے تھے کہ اللہ تعالیٰ ہی کائنات اور اس کی ہر چیز کا رب ( مالک و پروردگار ) ہے ۔ اس لیے ان سے فرمایا گیا کہ اگر تم بے سوچے سمجھے محض زبان ہی سے یہ اقرار نہیں کر رہے ہو ، بلکہ تمہیں واقعی اس کی پروردگاری کا شعور اور اس کے مالک ہونے کا یقین ہے ، تو تمہیں تسلیم کرنا چاہیے کہ ( 1 ) انسان کی رہنمائی کے لیے کتاب اور رسول کا بھیجنا اس کی شان رحمت و پروردگاری کا عین تقاضا ہے ، اور ( 2 ) مالک ہونے کی حیثیت سے یہ اس کا حق اور مملوک ہونے کی حیثیت سے یہ تمہارا فرض ہے کہ اس کی طرف سے جو ہدایت آئے اسے مانو اور جو حکم آئے اس کے آگے سر اطاعت جھکا دو ۔