Surah

Information

Surah # 3 | Verses: 200 | Ruku: 20 | Sajdah: 0 | Chronological # 89 | Classification: Madinan
Revelation location & period: Madina phase (622 - 632 AD)
وَلَقَدۡ صَدَقَكُمُ اللّٰهُ وَعۡدَهٗۤ اِذۡ تَحُسُّوۡنَهُمۡ بِاِذۡنِهٖ‌ۚ حَتّٰۤی اِذَا فَشِلۡتُمۡ وَتَـنَازَعۡتُمۡ فِى الۡاَمۡرِ وَعَصَيۡتُمۡ مِّنۡۢ بَعۡدِ مَاۤ اَرٰٮكُمۡ مَّا تُحِبُّوۡنَ‌ؕ مِنۡكُمۡ مَّنۡ يُّرِيۡدُ الدُّنۡيَا وَمِنۡكُمۡ مَّنۡ يُّرِيۡدُ الۡاٰخِرَةَ  ‌‌‌ۚ ثُمَّ صَرَفَكُمۡ عَنۡهُمۡ لِيَبۡتَلِيَكُمۡ‌ۚ وَلَقَدۡ عَفَا عَنۡكُمۡ‌ؕ وَ اللّٰهُ ذُوۡ فَضۡلٍ عَلَى الۡمُؤۡمِنِيۡنَ‏ ﴿152﴾
اللہ تعالٰی نے تم سے اپنا وعدہ سچّا کر دکھایا جبکہ تم اس کے حکم سے انہیں کاٹ رہے تھے یہاں تک کہ جب تم نے پست ہمّتی اختیار کی اور کام میں جھگڑنے لگے اور نافرمانی کی ، اس کے بعد کہ اس نے تمہاری چاہت کی چیز تمہیں دکھا دی ، تم میں سے بعض دنیا چاہتے تھے اور بعض کا ارادہ آخرت کا تھا تو پھر اس نے تمہیں ان سے پھیر دیا تاکہ تم کو آزمائے اور یقیناً اس نے تمہاری لغزِش سے درگُزر فرمادیا اور ایمان والوں پر اللہ تعالٰی بڑے فضل والا ہے ۔
و لقد صدقكم الله وعده اذ تحسونهم باذنه حتى اذا فشلتم و تنازعتم في الامر و عصيتم من بعد ما ارىكم ما تحبون منكم من يريد الدنيا و منكم من يريد الاخرة ثم صرفكم عنهم ليبتليكم و لقد عفا عنكم و الله ذو فضل على المؤمنين
And Allah had certainly fulfilled His promise to you when you were killing the enemy by His permission until [the time] when you lost courage and fell to disputing about the order [given by the Prophet] and disobeyed after He had shown you that which you love. Among you are some who desire this world, and among you are some who desire the Hereafter. Then he turned you back from them [defeated] that He might test you. And He has already forgiven you, and Allah is the possessor of bounty for the believers.
Allah Taalaa ney tum say apna wada sacha ker dikhaya jabkay tum uss kay hukum say enhen kaat rahey thay. Yahan tak kay jab tum ney pust himmati ikhtiyar ki aur kaam mein jhagarney lagay aur na farmani ki uss kay baad uss ney tumhari chahat ki cheez tumhen dikha di tum mein say baaz duniya chahatay thay aur baaz ka irada aakhirat ka tha to phir uss ney tumhen unn say pher diya kay tum ko aazmaye aur yaqeenan uss ney tumhari laghzish say dar guzar farma diya aue eman walon per Allah baray fazal wala hai.
اور اللہ نے یقینا اس وقت اپنا وعدہ پورا کردیا تھا جب تم دشمنوں کو اسی کے حکم سے قتل کر رہے تھے ، یہاں تک کہ جب تم نے کمزوری دکھائی اور حکم کے بارے میں باہم اختلاف کیا اور جب اللہ نے تمہاری پسندیدہ چیز تمہیں دکھائی تو تم نے ( اپنے امیر کا ) کہنا نہیں مانا ( ٤٩ ) تم میں سے کچھ لوگ وہ تھے جو دنیا چاہتے تھے ، اور کچھ وہ تھے جو آخرت چاہتے تھے ۔ پھر اللہ نے ان سے تمہارا رخ پھیر دیا تاکہ تمہیں آزمائے ۔ البتہ اب وہ تمہیں معاف کرچکا ہے ، اور اللہ مومنوں پر بڑا فضل کرنے والا ہے ۔
اور بیشک اللہ نے تمہیں سچ کر دکھایا اپنا وعدہ جب کہ تم اس کے حکم سے کافروں کو قتل کرتے تھے ( ف۲۷۳ ) یہاں تک کہ جب تم نے بزدلی کی اور حکم میں جھگڑا ڈالا ( ف۲۷٤ ) اور نافرمانی کی ( ف۲۷۵ ) بعد اس کے کہ اللہ تمہیں دکھا چکا تمہاری خوشی کی بات ( ف۲۷٦ ) تم میں کوئی دنیا چاہتا تھا ( ف۲۷۷ ) اور تم میں کوئی آخرت چاہتا تھا ( ف۲۷۸ ) پھر تمہارا منہ ان سے پھیردیا کہ تمہیں آزمائے ( ف۲۷۹ ) اور بیشک اس نے تمہیں معاف کردیا ، اور اللہ مسلمانوں پر فضل کرتا ہے ،
اللہ نے ﴿تائید ونصرت کا﴾ جو وعدہ تم سے کیا تھا وہ تو اس نے پورا کر دیا ۔ ابتدا میں اس کے حکم سے تم ہی ان کو قتل کر رہےتھے ۔ مگر جب تم نے کمزوری دکھائی اور اپنے کام میں باہم اختلاف کیا ، اور جونہی کہ وہ چیز اللہ نے تمہیں دکھائی جس کی محبت میں تم گرفتار تھے﴿ یعنی مالِ غنیمت﴾ تم اپنے سردار کے حکم کی خلاف ورزی کر بیٹھے ۔ ۔ ۔ ۔ اس لیے کہ تم میں سے کچھ لوگ دنیا کے طالب تھے اور کچھ آخرت کی خواہش رکھتے تھے ۔ ۔ ۔ ۔ تب اللہ نے تمہیں کافروں کے مقابلہ میں پسپا کر دیا تاکہ تمہاری آزمائش کرے ۔ اور حق یہ ہے کہ اللہ نے پھر بھی تمہیں معاف ہی کر دیا 109 کیونکہ مومنوں پر اللہ بڑی نظر عنایت رکھتا ہے ۔
اور بیشک اللہ نے تمہیں اپنا وعدہ سچ کر دکھایا جب تم اس کے حکم سے انہیں قتل کر رہے تھے ، یہاں تک کہ تم نے بزدلی کی اور ( رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ) حکم کے بارے میں جھگڑنے لگے اور تم نے اس کے بعد ( ان کی ) نافرمانی کی جب کہ اللہ نے تمہیں وہ ( فتح ) دکھا دی تھی جو تم چاہتے تھے ، تم میں سے کوئی دنیا کا خواہش مند تھا اور تم میں سے کوئی آخرت کا طلب گار تھا ، پھر اس نے تمہیں ان سے ( مغلوب کر کے ) پھیر دیا تاکہ وہ تمہیں آزمائے ، ( بعد ازاں ) اس نے تمہیں معاف کر دیا ، اور اللہ اہلِ ایمان پر بڑے فضل والا ہے
سورة اٰلِ عِمْرٰن حاشیہ نمبر :109 یعنی تم نے غلطی تو ایسی کی تھی کہ اگر اللہ تمہیں معاف نہ کردیتا تو اس وقت تمہارا استیصال ہو جاتا ۔ یہ اللہ کا فضل تھا اور اس کی تائید و حمایت تھی جس کی بدولت تمہارے دشمن تم پر قابو پالینے کے بعد ہوش گم کر بیٹھے اور بلاوجہ خود پسپا ہو کر چلے گئے ۔